وینکوور: خالصتان تحریک عرصہ دراز سے جاری ہے۔ کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا کے شہر وینکوور میں خالصتان سے متعلق ریفرنڈم معنقد کیا گیا۔
ریفرنڈم کا انعقاد وینکوور کے سب سے بڑے گرودوارے گرونانک سنگھ سکھ گرودوارہ میں ہوا، جس میں 65 ہزار سے زائد سکھوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ 29 اکتوبر کو صرف ان لوگوں کو ووٹ کی سہولت فراہم کی گئی تھی جو 10 ستمبر کو ووٹ کاسٹ نہیں کرسکے تھے۔
انڈیپنڈنٹ پنجاب ریفرنڈم کمیشن کے مطابق وینکوور میں ہونے والے دونوں مرحلوں کی ووٹنگ میں اب تک دو لاکھ سے زائد سکھ حق رائے داہی استعمال کرچکے ہیں۔ اسی گرودوارہ میں 10 ستمبر کو ہونے والے پہلے مرحلے کے ریفرنڈم میں ایک لاکھ 35 ہزار سکھوں نے ووٹ کاسٹ کیے تھے۔
گرو نانک سکھ گرودوارہ میں دوںوں مراحل میں آزاد خالصتان کے حق میں دو لاکھ ووٹ ڈالے گئے۔ ریفرنڈم کے دوران گرونانک سکھ گرودوارہ خالصتان آزادی کے جذباتی فلک شگاف نعروں سے گونجتا رہا۔ ریفرنڈم میں شرکت کے لیے ہزاروں سکھ فیملیز کے ہمراہ شریک ہوئے۔
29 اکتوبر کے ریفرنڈم کی ووٹنگ کو سکھس فار جسٹس کے رہنماؤں کی جانب سے ہردیپ سنگھ نجر کے نام منسوب کیا گیا تھا۔ گرونانک سکھ گرودوارہ میں 18 جون کو خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کار پارکنگ سے نکلتے ہوئے قتل کردیا گیا تھا۔ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے مطابق ہردیپ سنگھ نجر کو بھارتی ایجنٹس نے قتل کیا تھا۔