ووہان: کیمرے میں دکھائی نہ دینے والا لباس تیار کرلیا گیا، چین میں یونیورسٹی کے طلبا نے ایسا لباس تیار کیا ہے جس کو پہننے والا سیکیورٹی کیمروں میں دکھائی نہیں دیتا۔
اس لباس میں استعمال کی گئی اسپیشل کیموفلاج ٹیکنالوجی کا مطلب ہے کہ اس کو پہننے والے انسان کی شناخت مصنوعی ذہانت کے ذریعے نہیں کی جاسکتی ہے اور اس میں دورِ جدید کی طریقہ حرب کو بدل کر رکھ دینے کی صلاحیت موجود ہے۔
وُوہان یونیورسٹی کی ٹیم نے اِنوز ڈیفینس نامی ایک کوٹ بنایا ہے، جس کو پہن کر لوگ مصنوعی ذہانت کے تحت چلنے والے سیکیورٹی کیمرہ کی آنکھ سے بچ سکتے ہیں۔
یہ لباس ایک عام سے کوٹ کی طرح دِکھتا ہے لیکن جدید ایلگورتھم ایسے نقوش (پیٹرن) بناتے ہیں جو کوٹ پہننے والے کو مشین کی نگاہوں سے چُھپا لیتے ہیں۔
دن کے وقت یہ پیٹرن مصنوعی ذہانت سے چلنے والے کیمرے کی آنکھ میں دھول جھونکتے ہیں جب کہ رات کے وقت کوٹ سے نکلنے والی گرمائش انفرا ریڈ کیمرا کو الجھا دیتی ہے۔
اس نو ایجاد کوٹ میں سیلف ڈرائیونگ گاڑیوں میں شناخت کے نظاموں کو چکما دینے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ البتہ، یہ کیمرے سے نگرانی کرتے انسانوں کو دھوکا نہیں دے سکتا۔
پروفیسر وینگ ژینگ، جن کی نگرانی میں یہ منصوبہ تکمیل ہوا، کے مطابق آج کل نگرانی کے کئی آلات انسانی جسم کی شناخت کر سکتے ہیں۔ سڑکوں پر موجود کیمرا پیدل افراد کی شناخت کرلیتے ہیں جبکہ اسمارٹ کاریں پیدل، سڑکیں اور رکاوٹوں کی شناخت کر لیتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اِنوز ڈیفینس پہننے کے بعد کیمرہ آپ کو عکس بند تو کرسکتا ہے لیکن یہ نہیں بتا سکتا ہے کہ آپ انسان ہیں کہ نہیں۔