اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فسادی مارچ کو اسلام آباد میں کسی صورت داخل نہیں ہونے دیں گے، ملک کو فسادی جتھوں اور شرپسند عناصر کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد پولیس اورفرنٹئیر کانسٹیبلری کی آپریشنل استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر سمیت کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری صلاح الدین محسود، آئی جی پولیس اسلام آبادڈاکٹر اکبر ناصر، چیف کمشنر اسلام آبادعامر احمد علی اور دیگراعلیٰ حکام کی شرکت کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ امن و امان کے لیے اسلام آباد پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کو مزید مالی، تکنیکی وسائل اور لیگل سپورٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ پولیس کی تنخواہیں اور الاؤنسز کو پنجاب پولیس کے مساوی کیا جائے گا۔
رانا ثناء نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پولیس کے شہداء پیکیج کے ایک ارب کے بقایاجات فی الفور ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو بطور فساد مخالف فورس استعمال کرنے کی خاطر ضروری تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ دارالحکومت کی فول پروف سیکیورٹی کے لیے لاہور کی طرز پر اسلام آباد سیف سٹی کو جدید ترین بنانے کا ارادہ رکھتی ہے اور امن و امان یقینی بنانے کے ساتھ اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کے لیے بھی اسلام آباد میں کیمروں کی کوریج کو 100 فیصد کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے فسادی مارچ کے شرپسندوں کی پولیس، رینجرز اور ایف سی اہلکاروں پر تشدد اور حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جب کہ پیشہ ورانہ طریقے سے ہینڈل کرنے پر اور امن وامان کو یقینی بنانے کے لیے پولیس، رینجرز اور ایف سی کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔