اسلام آباد: چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران پاکستان نے سب کی مدد کی، لیکن اس کی مدد کو کوئی نہ آیا۔
رمیز راجہ کا سینیٹ کی کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں کہنا تھا کہ انٹرنیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے کہا کہ دنیا کے مقابلے میں پاکستان کی سیکیورٹی بہترین ہے، اتنا سنگین خطرہ نہیں تھا جس پر نیوزی لینڈ نے دورہ منسوخ کردیا، پاکستان کی غلطی نہیں ہے تو ہم کیوں احساس کم تری میں پڑجائیں۔
ان کا کہنا تھا نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ کھلاڑی ڈر گئے ہیں، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو کہا کہ 4 روز میں اسٹیڈیم کے اندر ہوٹل کی سہولت دے کر دورہ مکمل کروادیں گے لیکن انہوں نے انکار کردیا۔
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا پاکستان نے کورونا وائرس کے دوران سب کی مدد کی، لیکن پاکستان کی مدد کو کوئی نہ آیا۔
انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے دورۂ پاکستان کے لیے پُرامید ہیں کہ دورۂ شیڈول کے مطابق ہی ہوگا جب کہ آسٹریلیا پر بھی دباؤ پڑا ہے کیونکہ پاکستان کو نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ پر مقدمہ نہیں کرسکتے، انہیں سیکیورٹی وجوہ پر چھوٹ مل سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ کا کہنا تھا صاف سی بات ہے کہ ورلڈ کرکٹ میں پیسہ بولتا ہے، میری تجویز ہے کہ پاکستان میں ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقا اور بنگلادیش کی ٹرائی سیریز ہو، اس سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی طاقت نظر آئے گی، پاکستان کرکٹ اکانومی بہتر ہوگی تو آئی سی سی پھر بات بھی سنے گا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے بھی پیسے بنانے ہیں اور آئی سی سی کو بھی ریونیو بناکر دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوئی زمبابوے یا سیکنڈ گریڈ ٹیم نہیں بلکہ ورلڈکپ جیتی ہوئی ٹیم ہے، مغربی بلاک کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چلنا بھی ہے۔
چیئرمین کمیٹی رضا ربانی نے رمیز راجہ کو تجویز دی کہ گورے کو آنکھ دکھائیں تو وہ ڈر جاتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو اپنی شرائط پر نومبر 2022 میں منسوخ شدہ دورے کی تجویز دے سکتے ہیں جب کہ مائیک ایتھرٹن نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے کو اڑا کر رکھ دیا۔
ان کا کہنا تھا انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے کسی کھلاڑی سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا نہیں پوچھا، نیوزی لینڈ کی دیکھا دیکھی انگلینڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کردیا، اگر پاکستان کی جگہ بھارت ہوتا تو کوئی دورہ منسوخ نہ کرتا۔
رمیز راجہ کا کہنا تھا 4 بندوں کے جانے سے پی سی بی نے سال کا 13 کروڑ روپیہ بچالیا، میں 13 کروڑ روپے میں قدافی کرکٹ اسٹیڈیم میں نیا فلڈ لائٹس کا اسٹرکچر کھڑا کرسکتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفسز بہترین بن سکتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ پیسہ بچائے گا بھی اور لگائے گا بھی، جو بندہ پاکستان کرکٹ کو آگے لے کر جائے گا اسے بورڈ میں لائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا ایک ملین ڈالر کی ایک ڈراپ ان پچ ہے اور 2 کمپنیاں لگانے کو تیار ہیں، پی سی بی نے سوچا ہے کہ اسٹیڈیم کے نیمنگ رائٹس پرائیویٹ کمپنیوں کو دیے جائیں۔