نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امیر ترین تاجر گوتم اڈانی کے گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے بھارتی پارلیمنٹ (لوک سبھا) میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور گوتم اڈانی کے تعلقات پر سوال اٹھادیے۔
اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ گوتم اڈانی 2014 میں امیر لوگوں کی فہرست میں 609 ویں نمبر پر تھا، آج دوسرے نمبر پرہے۔ اڈانی کا بزنس 8 بلین ڈالر سے 140 بلین ڈالر کا کیسے ہوگیا۔ مودی سرکار میں سیب سے لے کر کیلوں تک کے کاروبار میں اڈانی کا نام ہی کیوں سامنے آتا ہے۔
انہوں نے مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارا وزیراعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پروجیکٹ اڈانی کو دے دیں۔ یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے طیارے میں مودی جاتے تھے اب مودی کے طیارے میں اڈانی جاتا ہے۔ اڈانی نے پچھلے 20 برسوں میں بی جے پی کو کتنے پیسے دیے یہ جاننا بھارتی عوام کے لیے ضروری ہے۔