کافی ٹائم سے یہ بات میرے ذہن میں چل رہی تھی اور میں اس پر لکھنا چاہ رہی تھی لیکن میں مجبور تھی کیونکہ میرے پاس کمپیوٹر لپٹ ٹاپ کی سہولت نہیں موجود کہ میں انپیج پر ٹائپ کروں اور پھر وہ پبلش ہو لیکن میں بہت شکر گزار ہوں میم ثناء غوری کی کہ انہوں نے ہم طالبِ علموں کو ایک بڑے پلیٹ فارم پر آنے کا موقع دیا۔ خیر آتے ہیں اپنے مدعے پر یہ میں اپنے پوائنٹ آف ویو سے بات کر رہی ہوں۔ جو لوگ قرآنِ آیات WhatsApp وغیرہ پر سینڈ کرتے ہیں یہ چیز مجھے بہت غلط لگتی ہے۔ یہاں تک کہ لوگ پورا پورا قرآن کی پی ڈی ایف فائل بنا کر سینڈ کر رہے ہیں۔ آج کل بہت زیادہ قرآنی آیات اور یہاں تک کہ پورا قرآن مجید مجھے خود WhatsApp پر کئی بار لوگوں نے سینڈ کیا ہے جو لوگ سینڈ کرتے ہیں انہیں میں منع کر تی ہوں کیوں کہ یہ غلط ہے کیونکہ قرآن ہر گھر میں موجود ہوتا ہے اور ہر شخص گھر میں بیٹھ کر سکون سے باآسانی پڑھ سکتا ہے۔
جیسا کہ قرآن نے چودہ سو سال پہلے ہی کہہ دیا تھا کے قرآن کے الفاظ مٹنا شروع ہو جائیں گے۔ تو یہ سب کیا ہے یہ کام ہم مسلمان خود اپنے ہاتھوں سے انجام دے رہے ہیں لوگ جب فائل بنا بنا کر سینڈ کریں گے تو کوئی اتنا سمہال کر نہیں رکھتا ہوگا یقیناً اسے ڈیلیٹ کر دیا جاتا ہےاور یہ چیز اس طرح سے سینڈ کرنے کی نہیں ہوتی کیونکہ موبائل کو لوگ نیچے بھی رکھ دیتے ہیں ادھر اُدھر ڈال دیتے ہیں اور مرد حضرات کی جیب میں ہوتا ہے تو وہ واشروم وغیرہ میں بھی لے کر چلے جاتے ہیں۔تو بس میرا کہنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ اس طرح سے قرآن یا قرآنِ آیات سینڈ نہ کی جائیں کوئی اگر آپ کو سینڈ کر بھی رہا ہے تو آپ اسے وہی سمجھا کر منع کریں اور خود بھی آگے۔ forward نہ کریں (جزاک اللہ خیر)