قومی اسمبلی میں بجٹ کی کتابوں کے بعد سینیٹائزر کی بوتل ماری گئی

قومی اسمبلی میں بجٹ کی کتابوں کے بعد سینیٹائزر کی بوتل بھی اوچھل گئی، اپوزیشن رکن نے حکومتی ارکان کی جانب سینیٹائزر کی بوتل اچھال دی، سینیٹائزر کی بوتل حکومتی رکن اکرم چیمہ کو لگنے سے ان کی آنکھ زخمی ہوگئی۔

واضح رہے گزشتہ روز بھی قومی اسمبلی میں وزراء اور حکومتی اراکین نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دور ان شدید احتجاج، نعرے بازی اور خوب شور شرابہ کیا تھا۔سپیکر کو دو بار اجلاس کی کاروائی ملتوی کرنا پڑی۔ آج ایوان میں ، اپوزیشن رکن نے حکومتی ارکان کی جانب سینیٹائزر کی بوتل اچھال دی،

سینیٹائزر کی بوتل حکومتی رکن اکرم چیمہ کو لگنے سے ان کی آنکھ زخمی ہوگئی۔اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے شکوہ کیا کہ یہ اپوزیشن کی جانب سے ہوا ہے اس کو روکا جائے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، جس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے جب کہ بجٹ کی کاپیاں بھی ایک دوسرے کو

ماری گئیں

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا کہ قائد حزب اختلاف کی تقریر کے دوران خلل پیدا کرنے والے ارکان کا رویہ غیر پارلیمانی تھا، ان اراکین کا رویہ نامناسب تھا، ان کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔.

یہاں یہ بھِی واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے گزشتہ روز ایوان میں شدید ہنگامی آرائی کا نوٹس لیا تھا اور اس کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے اس حوالے سے آج ایک اجلاس بلایا جس میں گزشتہ روز کی فوٹیجز دیکھی گئیں اور ایوان میں

ہونے والی ہنگامہ آرائی کے معاملے کا جائزہ لیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے والے ارکان پر پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔


قومی اسمبلی سے جاری اعلامیے کے مطابق جن اراکین پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں تحریک انصاف کے تین، (ن) لیگ کے تین اور پیپلزپارٹی کا ایک رکن شامل ہے۔

qoumi asambly