ٹورنٹو/ کراچی/ اسلام آباد/ لاہور: پاکستان سے تعلق رکھنے والے فلم اور ٹی وی کے معروف اداکار قوی خان 80 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
مرحوم قوی خان اپنے صاحبزادے عدنان قوی کے ساتھ کینیڈا میں مقیم تھے، وہ کینیڈا کے وان شہر کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔
مرحوم اداکار کے صاحبزادے عدنان قوی خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں والد کے انتقال کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ جگر کے کینسر میں مبتلا تھے۔
خاندانی ذرائع کے مطابق قوی خان کی نمازجنازہ پیر کو بعد نماز ظہر مسی ساگا کی جامع مسجد میں ادا کی جائے گی، انہیں کینیڈا کوبرامپٹن شہر کے میڈوویل قبرستان میں سپرِدِ خاک کیا جائے گا۔
سینئر اداکار قوی خان نے اپنا کیریئر ریڈیو پاکستان سے شروع کیا تھا، انہوں نے بے شمار ٹی وی، ریڈیو اور اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ انہوں نے کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا۔
قوی خان کو 1980 میں تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا، اس کے علاوہ ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے قوی خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیراعظم نے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ قوی خان نے فلم، ٹی وی، اسٹیج اور ریڈیو پر اپنے فن کا لوہا منوایا، تمغہ حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز قوی خان کی صلاحیتوں کا ریاستی اعتراف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاکھوں میں تین اور اندھیرا اجالا میں قوی خان کی اداکاری عوام کے ذہنوں میں آج بھی زندہ ہے، ان کی وفات پاکستان کے فن کے شعبے کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔
اس کے علاوہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بھی اداکار قوی خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوی خان کے انتقال سے اداکاری کا سنہری دور ختم ہوا، انہوں نے اپنی ورسٹائل اداکاری سےٹی وی ڈراموں کونئی جہت دی۔
نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے اداکار قوی خان کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ قوی خان ہمہ گیر شخصیت اور عظیم فنکار تھے، ان کی وفات سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہ کیا جا سکے گا۔