لاہور: آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات آج (اتوار) ہوں گے، پی ٹی آئی بازی لے جائے گی یا مسلم لیگ ن، تخت پنجاب کے فاتح کا فیصلہ بھی آج ہوجائے گا۔
تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں، پولنگ کا سامان پہنچادیا گیا، پاک فوج کے جوان حساس پولنگ اسٹیشنز پر ڈیوٹی انجام دیں گے، ریٹرننگ اور اور پریذائیڈنگ افسروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کردیے گئے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے تحریک عدم اعتماد پیش کی تو تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے پنجاب کے گروپ نے مائنس بزدار کے لیے صدا بلند کی، اس دوران عمران خان نے صوبے کے محاذ سے نمٹنے کے لیے عثمان بزدار سے استعفیٰ لیا اور پرویز الٰہی کو اپنا امیدوار نامزد کر دیا۔
پرویز الٰہی کو امیدوار نامزد کیے جانے کے بعد تحریک انصاف کے امیدواروں نے علم بغاوت کردیا اور علی الاعلان پرویز الٰہی کے بجائے مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز کو ووٹ دینے کا اعلان کیا، 16 اپریل کو جہانگیر ترین، علیم خان اور اسد کھوکھر گروپ کی مدد سے لیگی امیدوار وزارتِ اعلیٰ کی دوڑ میں کامیاب ہوئے۔
حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے ارکان کیخلاف پی ٹی آئی اپنے امیدواروں کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ گئی، عدالت عظمیٰ کی طرف سے منحرف رکن کا ووٹ شمار نہ کیے جانے کا فیصلہ دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی آرٹیکل 63 اے کی تشریح کی روشنی میں فیصلہ اتفاق رائے سے سنایا تو تحریک انصاف کے منحرف ارکان پنجاب اسمبلی تاحیات نااہلی سے بچ گئے اور الیکشن کمیشن نے انہیں ڈی سیٹ کردیا۔
منحرف قانون سازوں میں راجا صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگھا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر احمد چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار حسین وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرا بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گِل، عظمیٰ کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم، فیصل حیات شامل تھے۔
ان ڈی سیٹ ارکان کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے 5 مخصوص نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کی طرف رجوع کیا تاہم ای سی پی نے ضمنی انتخابات کے نتائج جاری ہونے کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا فیصلہ کیا تاہم اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اراکین لاہور ہائیکورٹ چلے گئے جہاں عدالت عالیہ نے فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں دیا۔
الیکشن کمیشن نے خواتین نشستوں پر بتول زین، سائرہ رضا، فوزیہ عباس جبکہ اقلیتی نشستوں پر حبکوک رفیق اور سیموئیل یعقوب کے تقرر کے نوٹیفکیشن جاری کیے۔