لاہور : آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا بجٹ دو روز گزرنے کے باوجود پیش نہیں کیا جاسکا ہے، صوبائی بجٹ چیلنج بن گیا، گورنر پنجاب نے بجٹ اجلاس ایوان اقبال میں 2 بجے طلب کرلیا جب کہ اسپیکر پرویز الٰہی نے اجلاس ایک بجے اسمبلی ہال میں بلالیا۔
پنجاب حکومت دو روز سے اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش نہیں کرسکی، گورنر پنجاب نے بجٹ اجلاس ایوان اقبال میں طلب کرلیا جبکہ اسپیکر کے مطابق اجلاس اسمبلی ہال میں ہی ہوگا۔ گزشتہ روز گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے پنجاب اسمبلی کا 40 واں اجلاس برخاست کردیا تھا جب کہ اسمبلی کا 41 واں اجلاس آج دوپہر 2 بجے ایوان اقبال طلب کر رکھا ہے۔
دوسری جانب اسپیکر چودھری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ گورنر کا سیشن برخاست کرنے کا اختیار ختم ہوچکا، اجلاس کی کارروائی ایک بجے اسمبلی ہال میں ہی ہوگی۔ انہوں نے کہا اسپیکر کے ہوتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر کارروائی نہیں چلا سکتا، اجلاس بلانے کا طریقہ کار طے ہے، سیشن بلانے کے لیے گورنر سیکریٹری اسمبلی کو لکھے گا، انہوں نے پہلے غلط الیکشن کرایا آج دوسرا بدنما داغ اپنے ماتھے پر لگالیا۔
پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت کا کہنا تھا حکومت کو غیرآئینی اقدام نہیں اٹھانے دیں گے، سبطین خان اور میاں اسلم اقبال نے کہا کسی اور عمارت میں اجلاس بلایا نہیں جاسکتا۔
ادھر صوبائی وزیر اور ن لیگی رہنما عطا تارڑ نے کہا کہ گورنر نے آئینی ذمے داری نبھاتے ہوئے اجلاس طلب کیا، اپوزیشن کو عوام کی پروا نہیں۔ اویس لغاری کا کہنا تھا آئین پانی کی طرح ہوتا ہے، اپنا راستہ خود نکالتا ہے، ہم عوام کو جواب دہ ہیں۔