کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کی شریک حیات ریما عمران نے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اسی لیے اس سلسلے میں تاریخی قانون سازی کی گئی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گورنر ہاؤس میں گزشتہ دنوں منعقدہ عالمی یوم خواتین کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی اور ترقی خواتین کی شمولیت ہی سے ممکن ہے۔
تحفظ خواتین پر مبنی قانون سازی کے بارے میں وزارت قانون و انصاف کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خواتین پراپرٹی رائٹس ایکٹ 2020 کے نفاذ میں خواتین کو وراثت کے حق کا قانونی احاطہ کیا
ان کا مزید کہنا تھا کہ اینٹی ریپ آرڈیننس 2020 ایسے گھناؤنے جرائم کے متاثرین کے لئے انصاف کی فراہمی میں تیزی سے مددگار ثابت ہوگا۔ ساتھ ہی قانونی امداد اور انصاف اتھارٹی ایکٹ 2020 کے ذریعے خواتین کو سول یا مجرمانہ قانونی چارہ جوئی میں قانونی اور مالی امداد کی راہیں کھلیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین کو بہتر تعلیم، صحت، مالی خود انحصاری اور ان کے حقوق کے تحفظ کے ذریعے بااختیار بنانا ضروری ہے، حقوق اور ذمہ داریوں کے درمیان توازن معاشرے کو درپیش مسائل کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت معاشرے میں خواتین کے حقوق اور ان کے وقار کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے اور وہ زندگی کے ہر شعبے میں خواتین کے بہتر مواقع کو یقینی بنانے کے لئے جدوجہد کرے گی۔
اس موقع پر عالیہ صارم برنی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی خواتین نے اپنے والد، بھائیوں یا شوہروں کے تعاون سے ہر شعبے میں ایک نمایاں پیشرفت کی ہے۔
ایس ایس پی نسیم آرا نے پولیس میں خواتین کی بڑھتی تعداد کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے ان کے کردار کو سراہا۔
اس موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والی خواتین کو شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔