کراچی: پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث لیگ کو ملتوی کردیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پی ایس ایل 6 میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث 20 فروری سے شروع ہونے والی لیگ کو ملتوی کردیا گیا ہے۔
پی سی بی اور ٹیم مالکان کے درمیان منعقدہ ورچوئل میٹنگ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ 6 کو فوری طور پر ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
پی سی بی اب فوری طور پر تمام 6 ٹیموں کے شرکاء کی پی سی آر ٹیسٹنگ، کورونا ویکسین اور آئسولیشن سہولتوں کے لیے اقدامات کرے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان اور ڈائریکٹر کمرشل بابرحامد سہ پہر تین بجے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مزید تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔ پریس کانفرنس روم میں محدود جگہ کے باعث ویڈیو کیمرہ پرسنز کو پریس کانفرس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی تاہم پی سی بی اپنے یو ٹیوب چینل پر پریس کانفرنس کو لائیو اسٹریم کرے گا۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’پی ایس ایل کو نظر لگ گئی۔
دوسری جانب چند گھنٹے قبل کراچی کنگز کے آسٹریلوی کھلاڑی ڈینیل کرسٹین نے پی ایس ایل 6 سے دستبرداری کا اعلان کردیا تھا جس کی تصدیق پی سی بی نے خود کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کنگز کے آل راؤنڈر ڈین کرسٹین دبئی روانہ ہورہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان اور کراچی کنگز کے بولنگ کوچ وسیم اکرم بھی پی ایس ایل چھوڑنے کے حوالے سے مشاورت کررہے تھے کیوں کہ ڈاکٹرز نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ وہ فوراً لیگ چھوڑدیں کیوں کہ ذیابطیس کی وجہ سے انہیں خطرہ ہوسکتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ پی ایس ایل 6 کی 2 ٹیموں کے مزید 3 کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ یہ تینوں کھلاڑی اب 10 روز تک آئسولیشن میں رہیں گے۔
ان تینوں کھلاڑیوں نے بدھ کے روز ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کے منعقدہ ڈبل ہیڈر میچز میں شرکت نہیں کی۔ ان تینوں کھلاڑیوں میں علامات ظاہر ہونے کے بعدان کے کورونا ٹیسٹ گذشتہ روز دوپہر میں کروائے گئے تھے۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کی آرگنائزنگ کمیٹی آج تمام ٹیموں کے مالکان اور ان کی منیجمنٹ کے ساتھ ورچوئل میٹنگ میں شرکت کرے گی، جس کی تفصیلات بعد میں شیئر کی جائیں گی۔
فرنچائز کے سی ای او عاطف رانا نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی بائیوسیکیور ببل کے پروٹوکولز پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہا۔ ایک فرنچائز کے مالک کو کھلاڑیوں کو گلے لگانے پر بھی معاف کردیا گیا۔
عاطف رانا نے کہا کہ بورڈ کو صرف کاغذی بائیو سیکیور ببل نہیں بنانا بلکہ اس پر ہوٹل اور وینیو میں عمل درآمد کروانا تھا مگر ایسا نہیں کیا گیا۔عاطف رانا نے کہا کہ پی سی بی کو چاہیے تھا کہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑیوں یا آفیشلز پر جرمانے عائد کیے جاتے۔
میچز ملتوی ہونے پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز نے پہلےہی پی سی بی سے کہا تھا کہ کورونا کی وبا کے دوران ایونٹ کا انعقاد نہ کیا جائے، بورڈ نے ان کی نہیں سنی اور دیگر فرنچائز کی مشاورت سے ایونٹ کروانے کا فیصلہ کر لیا گیا، اس صورت حال میں سخت احتیاط برتے جانے کی ضرورت تھی مگر غفلت کا مظاہرہ سامنے آیا۔
واضح رہے پی ایس ایل کے چھٹے ایڈیشن کے دوران 7 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جن میں 6 کھلاڑی اور ایک آفیشل شامل ہے جب کہ پی سی بی کی جانب سے تمام کھلاڑیوں کو کورونا ویکسین لگانے کی پیشکش بھی کی گئی تھی۔