لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی سی بی 2021 کے شیڈول کا اعلان کردیا اور لیگ کے چھٹے ایڈیشن کا آغاز 20 فروری سے ہوگا، جہاں دفاعی چیمپیئن کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔
پی سی بی نے گزشتہ سال پورے سیزن کے ملک میں کامیابی سے انعقاد کے بعد اگلے سیزن کے بھی شیڈول کا اعلان کردیا اور ایک مرتبہ پھر پورا ایونٹ پاکستان میں کھیلا جائے گا۔
ایونٹ کا افتتاحی مقابلہ 20 فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، جس میں کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔
30 روزہ ٹورنامنٹ کا فائنل 22 مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا اور 2017 کے بعد پہلی مرتبہ ہوگا کہ ایونٹ کا فائنل لاہور میں کھیلا جائے گا۔
کورونا وبا کے دوران تمام اسٹیک ہولڈرز کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر 34 میچز پر مشتمل ایونٹ صرف دو شہروں کراچی اور لاہور میں منعقد ہوگا۔
ایونٹ کے پہلے مرحلے کے مقابلے نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور دوسرے مراحل کے میچز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہوں گے۔
دونوں شہروں میں برابر میچز کھیلے جائیں گے جب کہ تمام ٹیموں میں ڈے اور نائٹ میچز کی تقسیم بھی برابری کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر تماشائیوں کی آمد سے متعلق کوئی بھی فیصلہ ایونٹ سے چند روز قبل کیا جائے گا اور اس حوالے سے حکومتی سفارشات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔
پاکستان سپر لیگ میں حصہ لینے والے غیرملکی کھلاڑیوں کے لیے کراچی آمد سے قبل کورونا وائرس کے ایک ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آنا لازمی ہے۔
پاکستان آمد پر ان کے مزید 2 ٹیسٹ کیے جائیں گے جس کے نتائج منفی آنے کے بعد ہی انہیں ٹریننگ شروع کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
جس کرکٹر یا سپورٹ اسٹاف کا کورونا ٹیسٹ مثبت آئے گا، اسے پھر پانچ روز کے لیے آئسولیشن میں بھیج دیا جائے گا اور پھر اس دوران کورونا وائرس کے مزید دو ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
پہلا ٹیسٹ آئسولیشن کے پہلے دن اور دوسرا ٹیسٹ آئسولیشن میں پہنچنے کے چوتھے روز کیا جائے گا۔
پی سی بی کے ڈائریکٹر کمرشل بابر حامد نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ مسلسل دوسرے سال ایونٹ کا مکمل انعقاد پاکستان میں ہوگا مگر افسوس کہ کورونا وائرس کی صورت حال کے باعث ہمیں اس مرتبہ ایونٹ کے تمام میچز صرف 2 شہروں تک ہی محدود کرنے پڑ رہے ہیں اور ابھی تماشائیوں کی آمد کے حوالے سے بھی صورت حال واضح نہیں۔
ڈائریکٹر کمرشلز نے کہا کہ گزشتہ سال ملتان اور راولپنڈی میں تماشائیوں نے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کر کے ایونٹ کو یادگار بنایا تھا، اُمید ہے کہ جب حالات معمول پر آئیں گے تو ایک بار پھر ان شہروں کو ایونٹ کے میچز کی میزبانی کا موقع ملے گا۔