کراچی: طالبات کے ساتھ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں مبینہ طور پر جنسی ہراسگی کے الزامات پر طلبہ و طالبات کی جانب سے جناح اسپتال کی مرکزی شاہراہ پر احتجاج کیا گیا۔ دوسری جانب طالبہ کو ہراساں کرنے والے لیکچرار کو معطل کردیا گیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبات کی جانب سے ایک استاد پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس کے پیش نظر آج یونیورسٹی میں احتجاج کی کال دی گئی تھی۔
طالبات کا الزام ہے کہ مرد ٹیچر نے کئی طالبات سے غیر اخلاقی گفتگو کی اور اسی وجہ سے طالبات کا بار بار اسائنمنٹ بھی ریجیکٹ کردیتے ہیں۔
طلباء کا کہنا تھا کہ بی بی اے ہیلتھ کیئرکی طالبہ نے ٹیچر کے خلاف آواز اٹھائی تو اسے دھمکایا گیا اور کہا گیا کہ میرے ساتھ تعاون کرو ورنہ فیل کردوں گا، متعلقہ ٹیچر نے بار بار ان کا اسائمنٹ ریجیکٹ کیا اور کہا کہ یہ ہر لڑکی کے ساتھ ہوتا ہے۔
طالبہ کا کہنا ہے کہ وہ ڈر گئی تھی لیکن حوصلہ کرکے اپنے ساتھی طلبا کو تمام واقعہ بتایا، جس پر طلبا نے ٹیچر کے خلاف شور شرابا کیا اور طلبا کے ایک گروپ کا ٹیچر سے جھگڑا بھی ہوا۔
دوسری جانب کراچی کی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر لیکچرار منظور کلوڑ کو معطل کر دیا گیا ہے۔
جامعہ کے ترجمان کے مطابق طالبہ کو ہراساں کرنے کے معاملے پر ٹیچر سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے باعث احتجاج بھی ختم کردیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق گزشتہ روز ہراسگی کا واقعہ رپورٹ کیا گیا جس پر رجسٹرار ڈاکٹر اعظم خان نے فوری ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ استاد کو معطل کرکے شکایت کو اسی وقت ہراسمینٹ کمیٹی اور ڈسپلنری کمیٹی میں درج کرلیا اور معاملے کی انکوائری شروع کردی۔