لاہور: عدالت عالیہ نے زمان پارک میں پی ٹی آئی سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن پر حکم امتناع میں کل تک توسیع کردی۔
بدھ کو لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن آج صبح 10 بجے تک روکنے کا حکم دیا تھا۔
آج لاہور ہائی کورٹ میں پولیس آپریشن کے خلاف درخواست پر سماعت میں عدالت نے کہا کہ آج آپ اکٹھے بیٹھ کر اس کا حل نکالیں، بہ حیثیت قوم ہماری بڑی بے عزتی ہورہی ہے، اپنی ریلی کو آگے پیچھے کرلیں، خدا کا واسطہ ہے، قوم کی زندگی کو چلنے دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ نہ لاہور ہائی کورٹ اور نہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وارنٹ گرفتاری پر عمل سے روکا ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے زمان پارک میں پولیس آپریشن کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اگر جلسہ کرنا ہے تو 15 دن پہلے پلان کریں، خدا کا واسطہ ہے قوم کی زندگی کو چلنے دیں، آپ کی اتوار کو ریلی نہیں ہوگی،کوئی شادی بھی کرتا ہے تو پہلے پلان کرتا ہے۔
عدالت عالیہ لاہور نے مقدمے کی سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کردی، آج کی سماعت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا، جس کے مطابق زمان پارک میں پولیس آپریشن پر حکم امتناع میں کل تک توسیع کردی گئی ہے۔
گزشتہ روز عدالت نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن آج صبح 10 بجے تک روکنے کا حکم دیتے ہوئے پولیس کو مال روڈ، کینال پل، دھرم پورہ پل اور ٹھنڈی سڑک سے 500 میٹر پیچھے رہنے کی ہدایت کی تھی جب کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی تھی۔
دوسری جانب زمان پارک کے قریب پانچ اضلاع کی پولیس اور رینجرز کی سات کمپنیاں الرٹ ہیں اور نئی ہدایات کی منتظر ہیں۔
ادھر پولیس کے پیچھے ہٹنے کے بعد کارکن پہلے سے بڑی تعداد میں جمع ہوگئے ہیں، عمران خان کے گھر کے قریب کھلے میدان میں خیمے لگالیے گئے، ڈنڈوں، کنچوں اور غلیلوں کا بڑا ذخیرہ بھی جمع کرلیا۔
زمان پارک میں پولیس نے عمران خان کے گھر کے باہر کنٹینرز لگادیے جب کہ عمران خان کے گھر کی جانب آنے والے راستوں پر کارکنان کا سخت پہرہ ہے، کارکن ڈنڈے پکڑے گھر کے مرکزی دروازے پر بھی ڈیوٹی دے رہے ہیں۔