ٹینیسی: امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک پروفیسر نے طلباء کی آزمائش کے لیے انوکھا اور دل چسپ انداز اختیار کیا ہے۔
پروفیسر نے طلبا و طالبات کو سبق اچھی طرح پڑھنے کی ترغیب کے طور پر رقم کا لالچ دیا ہے، لیکن اس رقم تک صرف اسی وقت پہنچا جاسکتا ہے جب نصاب کو اچھی طرح پڑھا جائے۔
یونیورسٹی آف ٹینیسی کے کینیون وِلسن نے ایک لاکر میں 50 ڈالر کا نوٹ بطور انعام رکھا تھا۔ نصاب کے اندر ایک جگہ اس کا اشارہ کچھ یوں دیا گیا تھا۔
’جو بھی پہلے حاصل کرے گا یہ اس کا ہوگا۔ لاکر نمبر 147 اور اس کا کمبی نیشن ہے 15، 25 اور 35۔ لیکن دل چسپ بات کہ کوئی بھی طالب علم اسے حاصل نہ کرسکا کیونکہ کسی نے بھی سنجیدگی سے نصاب یا کورس نہیں پڑھا تھا، کیونکہ سیمسٹر کے اختتام پر جب پروفیسر نے لاکر کھولا تو 50 ڈالر کا نوٹ وہیں موجود تھا۔
پروفیسر کینیون نے بتایا کہ بچے نصاب اور مضامین پڑھنے میں دلچسپی نہیں لیتے اور تیزی سے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ ان کی جماعت میں 71 طلبہ و طالبات تھے لیکن کسی نے بھی مضمون پڑھ کر رقم حاصل نہیں کی۔ حالانکہ پروفیسر نے کلاس کے پہلے ہی روز کہا تھا کہ اب نصاب بدل چکا اور اس لیے سارے متن کو اچھی طرح پڑھنا ضروری ہوگا۔
پروفیسر کینیون نے لاکر میں رقم کے نیچے مبارک باد کے پیغام کے ساتھ کہا تھا کہ وہ رقم لے کر اپنا نام اور تاریخ ضرور لکھیں تاکہ اس کی تصدیق ہوجائے۔ لیکن کوئی بھی طالب علم یہ انعام حاصل نہ کرسکا۔
تاہم انہوں نے کہا کہ ان کے طالب علم پڑھتے ضرور ہیں لیکن وہ حرف بہ حرف پڑھنے کا تکلف نہیں کرتے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس رقم سے محروم رہ گئے۔