کراچی: پروفیسر بریگیڈیئر (ر) ڈاکٹر جہاں آرا نتقال کرگئیں۔ آپ کا شمار 1956 میں ڈاؤ میڈیکل کالج کے بیسٹ گریجویٹس میں ہوتا تھا۔ سول ہسپتال سے ہاؤس جاب شروع کی۔
انہیں برطانیہ میں اسکالرشپ پر تعلیم کا موقع ملا تاہم انہوں نے اس کے بجائے پاکستان آرمڈ فورس میں شمولیت اختیار کی۔ آرمڈ فورسز میں بطور افسر کیریئر اُن کا ہر لحاظ سے قابل ستائش رہا۔
آپ نے بے شمار خدمات انجام دیں، جنہیں کسی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ آپ کی خدمات کے اعتراف میں آپ کو کئی فوجی اعزازات عطا کیے گئے، جن میں 1965 اور 1971 کی جنگوں میں خدمات پر آپ کو تمغہ جنگ عطا کیا گیا۔ قائداعظم سینیٹری میڈل، حجرا میڈل، ڈیموکریسی میڈل، تمغہ امتیاز (ملٹری) اور ستارہ امتیاز (ملٹری) شامل ہیں۔
انہوں نے ‘ڈاکٹر پبلیکیشنز’ کی مدیر (ایڈیٹر) کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور بہت سے سائنسی مقالوں کے ساتھ اردو ادب اور شاعری کی کتابیں بھی تصنیف کیں۔ ‘یادون کے سنگریزے’ اور ‘انتخاب کلام امین حزیں سیالکوٹی’ ان کی آخری مہم جوئی تھی۔ وہ ادبا کے مشہور گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں۔ ان کی سب سے اچھی دوست اور کزن معروف شاعرہ زہرا نگاہ ہیں۔