اسلام آباد: صدر مملکت کا کہنا ہے کہ پاکستان تائیوان، تبت، سنکیانگ پر چین کی حمایت کرتا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے چینی وزیرِ دفاع وے فَنگ حا نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے لیے دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے، پاکستان خطے کو درپیش سیکیورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے، پاکستان ون چائنہ پالیسی، تائیوان، تبت، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین پر چین کی حمایت کرتا ہے۔
صدر عارف علوی نے چین کی معاشی ترقی اور چینی حکومت کے کورونا وبا کے خلاف اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی بالادستی کے عزائم سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے، بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں ملوث اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔
عارف علوی نے مسئلہ کشمیر اور اس پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے پر چینی حمایت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے ۔
جنرل وے فنگ حا کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے مابین فوجی تعلقات میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے اور امید ہے کہ اس دورے سے دفاعی تعاون کو مزید تقویت ملے گی، چین پاکستان کے ساتھ ترقی کے فوائد بانٹنا چاہتا ہے جو پاکستان کی معاشی ترقی میں مددگار ہوں گے۔
چینی وزیر دفاع نے کورونا وبا کے دوران طبی سامان بھیجنے اور مارچ 2020 میں چین کا دورہ کرنے والے واحد غیر ملکی شخصیت ہونے پر صدر عارف علوی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر کی جانب سے نشان امتیاز (ملٹری) کا ایوارڈ عطا کرنا دونوں ممالک کے مابین حقیقی دوستی کا عکاس ہے۔