مظفرآباد: وزیراعظم ایک روزہ دورے پر آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد پہنچے اور اپنے خطاب میں عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی۔
وزیراعظم عمران خان نے مظفرآباد میں تقریب سے خطاب میں کہا کہ میں نے دنیا کو آر ایس ایس اور ان کے مظالم سے آگاہ کیا، یہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کی طرف جارہے ہیں، آر ایس ایس والے ہٹلر کی نازی پارٹی کو رول ماڈل سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی آر ایس ایس کی پیداوار ہے، مودی نے گجرات میں بھی مسلمانوں پر ظلم کیا، خواتین سے زیادتیاں کی گئیں، بھارت کی 8 لاکھ فوج 80 لاکھ کشمیریوں پر منصوبہ بندی سے ظلم کررہی ہے، بھارت اور آر ایس ایس کی انتہا پسند مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں ظلم کررہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 12 لاکھ کشمیریوں کو آزاد کشمیر میں صحت کارڈ ملے گا، جو ایل او سی پر مشکل زندگی گزار رہے ہیں، ان کی مدد کرنے پر فخر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام سے ایک لاکھ 38 ہزار خاندانوں کو پیسے ملیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مودی ایک عام آدمی نہیں ہے یہ آر ایس ایس کی پیداوار ہے، جو مسلمانوں کے ساتھ ہورہا ہے وہی ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا، میں نے کہا تھا میں کشمیر کا سفیر بنوں گا، میں نے دنیا کو بتایا کہ آر ایس ایس کون ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں اصل میں مسلمانوں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے، مودی اصل میں تباہی بھارت کی کررہا ہے، یہ لوگ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو طاقت سے ڈرا رہے ہیں، ان کے ظلم سے کشمیر کی موومنٹ دوبارہ سے اوپر آجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے پڑھے لکھے عوام بھی سمجھ رہے ہیں کہ مودی ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہا ہے، بھارت خوف اور دہشت پھیلا کر ڈرانے کی کوشش کررہا ہے، بھارت اپنی اس کوشش سے کشمیریوں کو ڈرا نہیں سکتا، مقبوضہ کشمیر کے حالات تمام دنیا کے سامنے لے کر جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر ہر ملک کے سربراہ کو آگاہ کرتا ہوں، ہم نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ میں اٹھایا، پوری دنیا کی میڈیا کی توجہ تھی، کشمیر کا کاز دنیا بھر میں اٹھ رہا تھا کہ ایک صاحب آزادی مارچ لے کر آگئے، آزادی مارچ نے کشمیرکاز کو نقصان پہنچایا، ہم دوبارہ دنیا بھر میں کشمیر کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مشکل حالات میں بھی آزاد کشمیر کا بجٹ بڑھایا ہے کم نہیں کیا، آزاد کشمیر، فاٹا، بلوچستان اور گلگت بلتستان کا بجٹ بڑھائیں گے، 5 اگست تک ہم دوبارہ سے کشمیر کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں متعدد بے گناہ شہری شہد اور زخمی ہوچکے ہیں۔