تھر: پاکستان کے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے تھرپارکر میں تاریخی منصوبوں کا افتتاح کردیا۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے تھرپارکر سندھ میں 1320 میگاواٹ شنگھائی الیکٹرک تھر (Shanghai Electric) اور 330 میگاواٹ تھل نوا تھر(Thal Nova) منصوبوں کا افتتاح کردیا۔
تھر کے کوئلے سے چلنے والے ان منصوبوں سے سالانہ 11.24 ارب کم لاگت بجلی کے یونٹ پیدا ہوں گے۔ 3.53 ارب ڈالر کی مجموعی براہ راست سرمایہ کاری سے تعمیر ہونے والے ان منصوبوں کے افتتاح سے تھر کے کوئلے سے بجلی کی موجودہ پیداوار بڑھ کر 3300 میگاواٹ ہوجائے گی۔
وزیرِاعظم نے اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے تھر کے لیے اسپتال کے تحفے کا اعلان بھی کیا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر کوئلہ 100 سال تک ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے، جو بجلی تھر میں بن رہی ہے، اگر امپورٹیڈ کوئلے پر جائے تو اربوں ڈالر خرچ ہوں گے، منصوبہ پاکستان کی ترقی کا موجب بنے گا اور بن رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپنی ذات کو پاکستان کے وسیع تر مفاد پر ایک نہیں ہزار بار بھی قربان کرنا پڑے تو پروا نہیں، آئین سب پر مقدم ہے، آئین و قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ کوئلے کی بنیاد پر بجلی نہیں بننی چاہیے، وہ ملکی ترقی اور خوش حالی کے دشمن ہیں، ہمیں اس بارے میں کسی الجھن کا شکار نہیں ہونا چاہیے، پاکستان کی ترقی کے دشمنوں کو شکست ہوگی، کل ہی پاک فوج کے افسران شہید ہوئے ہیں، اگر ہم ان دہشت گردوں کو پناہ دیں اور ڈھال بنائیں تو یہ ناقابل برداشت ہے جس کی اجازت نہیں دی جائے گی، ملک میں دہشت گردوں کو کوئی پناہ نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے 4سال سے تھر میں اور ٹرانسمیشن لائنز پر رتی برابر کام نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کا اگلا مرحلہ زراعت، ٹیکنالوجی اور اکنامک زونز ہیں، اتحادی حکومت سی پیک کو ترقی کا حصہ سمجھتی ہے، کراچی کماؤ شہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔