اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، ان جتھوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔
شہباز شریف کا اسلام آباد میں امن و امان سے متعلق اجلاس سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ وفاق کے خلاف تیسری، چوتھی لشکرکشی ہے، ایسے ناپاک عزائم کا 2014 سے پہلے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا، ڈی چوک پر 126 دن پاکستان کی رسوائی اور معیشت کی تباہی کی گئی اور دھرنے کے باعث چینی صدر کا دورہ بھی منسوخ ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر نے خندہ پیشانی اور حوصلے کے ساتھ دورہ مکمل کیا، ایس سی او کانفرنس کے موقع پر انہوں نے چڑھائی کی کوشش کی، پاکستان کی معیشت کو ایسا گھاؤ لگا جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، جتھے نے تباہی کی، 4 رینجرز اور ایک پولیس اہلکار شہید ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب موقع ہے کہ آگے بڑھا جائے، چند دن پہلے خیبرپختونخوا سے ایک جتھا اسلام آباد پر حملہ آور ہونے آیا تھا، احتجاج اور دھرنوں سے پاکستان کی معیشت کو یومیہ 190 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے، دنیا کے سامنے جو تماشا لگایا گیا اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسی مذموم سوچ میں نے کسی اور سیاسی جماعت میں نہیں دیکھی، اسلام آباد میں چڑھائی کرنی ہے چاہے پاراچنار میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں چینی وزیراعظم کے دورے کے دوران بھی احتجاج کیا گیا، اس سے بڑی پاکستان کے ساتھ دشمنی اور کیا ہوسکتی ہے؟ ان کو کوئی احساس نہیں کہ دوست ممالک یہاں پر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو تباہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے حکم دیا کہ یہ سیاسی جماعت نہیں فتنہ ہے، تخریب کاری کا ایک جتھا اور گروہ ہے، ان جتھوں کے خلاف ٹھوس ایف آئی آرز درج کرکے پراسیکیوٹ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت میں استحکام آرہا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا پاکستان کو اس فتنے کے حوالے کرنا ہے؟ کیا پاکستان کو اس تخریب کار پارٹی کے حوالے کرنا ہے؟ پاراچنار کی طرف خیبرپختونخوا حکومت کی کوئی توجہ نہیں، ان کو پاکستان کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہمیں چاہیے ایسے ہاتھ توڑ دیں۔