لاہور: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیج رہے، تاہم غیر قانونی طور پر رہنے والے غیر ملکی اپنے ملک جائیں ویزا لیں پھر پاکستان آسکتے ہیں۔
نگراں وزیراعظم نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے غیرقانونی طور پر مقیم لوگوں کو پہلے وقت دیا، ان کے کاروبار یا دیگر طریقوں سے ان کو پریشان نہیں کیا، ہم نے ان پر مکمل طور پر پابندی نہیں لگائی، یہ اپنے ملک جائیں ویزا لیں پھر آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیج رہے، غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو واپس جانے کے لیے وقت دیا ہے، دنیا کا کوئی ملک غیر قانونی افراد کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا، کسی بھی ملک کا شہری ویزا لے کر پاکستان آسکتا ہے۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لیے الیکشن کمیشن کا ایک طریقہ کار ہے، الیکشن کمیشن کو اختیارات پارلیمان نے دیے ہیں اور ہم الیکشن کمیشن کو کہہ رہے جو کام آپ نے کرنا ہے کریں جہاں ہماری معاونت درکار ہے کریں گے، جتنا آپ ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے بے چین ہیں، اتنا میں بھی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پٹرول کی قیمت میں کمی اور اسمگلنگ پر جیسے ہی ہاتھ ڈالا روپیہ مستحکم ہوا ہے، اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں اسمگل کے خلاف سختی کی ہے، اسمگلنگ پر سختی ہوئی ہے تو ملیں چلنا شروع ہوگئی ہیں۔
غزہ کی صورت حال پر اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورت حال انتہائی خوف ناک ہے، وہاں انسانیت کی تذلیل ہورہی ہے، غزہ کی صورت حال انسانی المیہ کو جنم دے رہی ہے، چین کے حالیہ دورے میں عالمی رہنماؤں سے غزہ کی صورت حال پر گفتگو کی، ہم سمجھتے ہیں موجودہ کرائسز میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ملٹری کورٹ کے معاملے پر اپیل دائر کررہی ہے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کا وفد 2 تاریخ کو آرہا ہے اور ہم نے اپنے ٹارگٹ سیٹ کیے ہیں۔