کوئٹہ: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ چھوٹا سا طبقہ ملک کے وسائل پر قبضہ کرکے بیٹھا ہے، ہمارے حکمرانوں نے لندن میں وہاں جائیداد لی جہاں اُن کے وزیراعظم بھی نہیں لے سکتے۔
وزیراعظم عمران خان کا کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ اس کو عزت دیتا ہے جو دنیا کے لیے کچھ کرتا ہے، کامیابی اور عزت اللہ کی طرف سے ملتی ہے، دنیا ان لوگوں کو یاد کرتی ہے جو انسانیت کے لیے کچھ کرکے جاتے ہیں، لیکن ماضی میں ہمارے حکمرانوں نے اس ملک کا نہیں سوچا، ایک چھوٹا سا طبقہ ملک کے وسائل پر قبضہ کرکے بیٹھا ہے، ہمارے حکمرانوں نے لندن کے امیر ترین علاقوں میں جائیدادیں لیں، لندن کے ان علاقوں میں جائیدادیں لیں جہاں برطانوی وزیراعظم بھی نہیں لے سکتا، مدینہ کی ریاست میں ترقی کا ماڈل یہ تھا کہ انہوں نے محلات نہیں بنائے، پاکستان اُس وقت ترقی کرے گا جب نچلا طبقہ اوپر آئے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی میں بلوچستان کی ترقی پرتوجہ نہیں دی گئی اور یہ صوبہ پیچھے رہ گیا، خوشی ہے کہ ہم نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کو شروع کیا، ڈھائی برس میں 3300 کلومیٹر سڑکوں کے منصوبے بنے اور ان پر کام شروع کیا، چمن، کوئٹہ اور کراچی شاہراہ بہت خطرناک ہے، میں نے اس پر سفر کیا ہوا ہے، 2013 میں جب حکومت آئی تھی تو خیبر پختونخوا کے حالات خراب تھے، دہشت گردی کے باعث پولیس اہلکار شہید ہورہے تھے، سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کو ہوا، لیکن پھر ہم نے خیبر پختونخوا میں غربت میں کمی کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ تین چار سال مخالفین کہتے رہے کہاں ہے نیا پختونخوا اور نیا پاکستان، 2018 کےالیکشن میں ہمیں پختونخوا میں دو تہائی اکثریت ملی اور اس کی وجہ یہی تھی کہ وہاں غربت میں کمی آئی، یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق کے پی میں سب سے تیزی سےغربت کم ہوئی، تمام صوبوں کو ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں، ہیلتھ کارڈ کے ذریعے کسی بھی اسپتال سے علاج کرایا جاسکتا ہے، کسانوں کو کسان کارڈ کے ذریعے سبسڈی دی جائے گی۔