جہلم: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کسی ملک پر کرپٹ لیڈر سے بڑا اور کوئی عذاب نہیں ہوسکتا، لیڈر کبھی ایسا نہیں کرتا کہ اپنے رشتہ داروں کو اہم عہدوں پر لے آئے، ملک میں میرٹ کا نظام ہونا چاہیے۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب کرپشن کو برائی نہ سمجھا جائے تو معاشرے میں محنت کون کرے گا؟ جب ہم کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تو معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے، اخلاقیات کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، لاہور میں ایک سیمینار ہوا جس میں سپریم کورٹ کے ججز بلائے گئے، سیمینار میں اس بندے کو بھی بلایا گیا جو ملک کا پیسہ چوری کرکے باہر بھاگا ہوا ہے، سیمینار میں اس چیف گیسٹ کو بلایا گیا جو سزا یافتہ ہے، سب سے بڑی برائی یہی ہے کہ ہم چوروں کو برا نہیں سمجھتے۔
انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان تیزی سے ترقی کررہا تھا، پھر پاکستان زوال کی جانب جانا شروع ہوگیا، انسان میں وہ خصوصیات ہیں جو کسی اور مخلوق میں نہیں، لوگ مجھے سیاست میں آنے سے پہلے جانتے تھے، سیاست میں جتنے لوگ پہلے آئے انہیں کوئی نہیں جانتا تھا، میں سیاست میں تبدیلی لانے کے لیے آیا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ مسلمان دنیا میں ذہنی غلام ہیں، ہمارے پاس سب سے اہم چیز ایمان کی دولت ہے، ایمان دار شخص بہت سی پابندیوں سے آزاد ہوتا ہے، ہمارا تعلیمی نظام ہی ہماری کامیابی کے آڑے آگیا، تعلیمی نظام تقسیم ہوا اور مسائل نے جنم لیا، تعلیمی نظام میں یکسانیت ضروری ہے، یکساں نظام تعلیم سے غریب کو فائدہ ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ذہنی غلامی جسمانی غلامی سے زیادہ بُری ہے، عظیم قوم بننے کے لیے عظیم کردار چاہیے، سچ اور انصاف کے بغیر کوئی بڑا لیڈر نہیں بن سکتا، ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مغربی ثقافت کا عام ہونا ہے، اسلام کے خلاف جب کوئی معاملہ ہو تو پاکستان سب سے آگے ہوتا ہے۔