اسلام آباد: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کو این آر او دے کر زندگی آسان ہوجائے گی، لیکن وہ ملک کے لیے تباہی کا راستہ ہے جو میں نہیں کرسکتا۔
نسٹ اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے کارڈیک اسٹنٹس کے پروڈکشن یونٹ کی افتتاحی تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقامی سطح پر کارڈیک اسٹنٹ کی تیاری اہم پیش رفت اور خوش آئند چیز ہے، دنیا میں کم ملک ہیں جو اپنے اسٹنٹ بنارہے ہیں، بدقسمتی سے اداروں میں کوآرڈی نیشن کی کمی نظر آئی ہے، حکومت سنبھالی تو برآمدات کے مقابلے میں درآمدات بہت زیادہ تھیں، ڈالر کی کمی کے باعث ہر کچھ عرصے بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومیں طے کرتی ہیں کہ ہم نے کدھر جانا ہے، بدقسمتی سے ہمارا وژن دھندلا ہوگیا ہے، یہ چھوٹی سوچ ہوتی ہے کہ پیسہ بنانا ہے، ہم ہمیشہ آسان راستے کی طرف جانے کو پسند کرتے ہیں، میرے سامنے بھی آسان اور مشکل راستے ہیں، سارے ڈاکو اکٹھے ہوجاتے ہیں کہ ان کو معاف کردو اور این آر او دے کر سمجھوتہ کرلو، یہ آسان راستہ ہے جس سے زندگی آسان ہوجائے گی اور ہم بھی پارلیمنٹ میں آرام سے تقریریں کریں گے اور باقی 3 سال بھی گزر جائیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ این آر او دینا اور سمجھوتا کرنا آسان تو ہے مگر تباہی کا راستہ ہے، بہتری کا راستہ آسان نہیں ہوتا اور مشکل فیصلے ہی آپ کو آگے لے جاتے ہیں، اس وقت ملک صحیح راستے پر جارہا ہے۔