اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی سے بہت تباہی ہوئی، افغانستان میں صورت حال کشیدہ ہوئی تو اثرات دُور تک جائیں گے، طالبان نے 20 سال بعد حکومت سنبھالی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، افغانستان تمام ہمسایہ ممالک کے لیے اہم تجارتی گزرگاہ ہے، وسط ایشیائی ممالک افغانستان کے راستے پاکستان تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں، طالبان نے 20 سال بعد حکومت سنبھالی ہے، افغانستان میں خانہ جنگی سے بہت تباہی ہوئی، افغانستان میں صورت حال کشیدہ ہوئی تو اثرات دُور تک جائیں گے، پاکستان خطے میں اقتصادی تعاون کا فروغ چاہتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت افغانستان میں صورت حال سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے، دنیا کو افغانستان کے ساتھ ہر صورت بات چیت کرنی چاہیے، افغانستان کو تنہا کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے، امریکا کو قائدانہ کردار ادا کرنا ہوگا، امریکی عوام کو افغانستان کی اصل صورت حال سے گمراہ رکھا گیا، افغانستان کو تنہا کرنے سے افراتفری اور انسانی بحران پیدا ہوگا، افغانستان میں مضبوط طالبان حکومت دہشت گرد تنظیموں سے نمٹ سکتی ہے، امریکا نے 20 سال افغانستان میں رہ کر دیکھ لیا کہ مسائل کا حل کیا ہے۔