اسلام آباد: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان پر بہت بڑا پریشر آئے گا، ہم دباؤ میں آنے کے بجائے عوام کی بہتری کے لیے فیصلے کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ بات اسلام آباد میں اپنے زیر صدارت حکومتی رہنماؤں کے ایک اہم اجلاس سے خطاب میں کہی۔
اُن کا کہنا تھا کہ لیڈرشپ کا تقاضا ہے کہ دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ مشکل فیصلے کرنے کے بعد ان پر کھڑا ہونا ہوتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران ہم نے مشکل فیصلے کیے، جن کے بہتر نتائج سامنے آئے۔ انسان کوشش کرکے ناممکن کو ممکن بناسکتا ہے۔ ہم نے ایک نظریے کی بنیاد پر سیاست کا آغاز کیا، آج تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم میں اور اپوزیشن میں نظریے کا فرق ہے، ہم نظریے پر کھڑے رہے تو کبھی ناکام نہیں ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کی تین سال کی کارکردگی رپورٹ پر تجاویز طلب کی گئیں۔
اجلاس کے دوران 18 اگست کو حکومت کی تین سال کی کارکردگی رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت 40 لاکھ افراد کو غربت سے نکالنے کا کامیاب پاکستان منصوبہ لانچ کرنے جارہی ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں لوگوں کو کامیاب پاکستان منصوبے کی آگاہی دینے کے لیے مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، اس موقع پر زراعت کے شعبے میں اصلاحات پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی۔