وانا: وزیرستان میں فوری طور پر وزیراعظم عمران خان نے 3 جی اور 4 جی انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں کامیاب جوان پروگرام کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ کوشش ہے کہ پیچھے رہ جانے والے لوگوں اور علاقوں کو آگے لے کر آئیں، جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان میں اسکول اور کالج کھولیں گے، اقتدار میں آنے سے پہلے میانوالی میں نمل یونیورسٹی قائم کی تھی، جنوبی وزیرستان میں بھی اسکول، کالج اور یونیورسٹی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری سب سے بڑی طاقت نوجوان ہیں، اگر انہیں اچھی تعلیم و فنی تربیت دی جائے تو وہ ناصرف اپنے خاندان بلکہ ملک کو بھی معاشی لحاظ سے اوپر لے جائیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ تباہی اس علاقے میں ہوئی، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ وزیرستان کی ہر طرح سے مدد کی جائے، یہاں کے نوجوانوں کو سب سے زیادہ ضرورت روزگار کی ہے۔ آئندہ سال یہاں کے نوجوانوں کو اور زیادہ قرضے دیے جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے لوگ ہمیشہ پاکستان کے لیے کھڑے ہوئے ہیں، کئی لوگوں نے کوشش کی کہ قبائلی علاقے صوبے میں ضم نہ ہوں، وقت ثابت کرے گا یہ قبائلی علاقوں کے لیے بہترین فیصلہ تھا۔ ہمارا دشمن پوری کوشش کررہا ہے کہ پاکستان میں انتشار پھیلے، بلوچستان اور وزیرستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانے کی پوری کوشش کررہا ہے، اس کے لیے موبائل فون پر انٹرنیٹ سروس کو استعمال کیا جارہا ہے۔ میں نے فوج سے بات کی اور ہم نے فیصلہ کیا کہ یہ سہولت فراہم کی جائیں۔ آج سے وزیرستان میں 3 جی اور 4 جی سروس کھول دی جائے گی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ حکومت آپ کی حکومت ہے، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ اس علاقے کو اوپر اٹھایا جائے، وزیرستان میں 70 فیصد لوگ وہ ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، احساس پروگرام کے تحت غریب لوگوں کو پیسے دیے جائیں گے۔