پشاور: خیبر پختونخوا کے دارالحکومت کے علاقے دیر کالونی میں کوہاٹ روڈ پر واقع مسجد سے متصل مدرسے کے مرکزی ہال میں دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 8 افراد شہید جب کہ 112 سے زائد زخمی ہوگئے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، سیکیورٹی فورسز اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔
عینی شاہد کے مطابق مدرسے میں دوسرا پیریڈ شروع ہونے والا تھا کہ اچانک ہال میں بیٹھے طلبہ کے درمیان میں دھماکا ہوا، دھماکے کے وقت ایک ہزار سے بارہ سو افراد مدرسے میں موجود تھے جب کہ مدرس شیخ صاحب محفوظ رہے۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 72 زخمی منتقل کیے گئے جب کہ 36 زخمیوں کو نصیراللہ بابر میموریل اسپتال، 2 زخمیوں کو خیبر ٹیچنگ اسپتال اور 2 حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیے گئے۔
ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال (ایل آر ایچ) کے مطابق ان کے پاس 7 افراد کی لاشیں اور 72 زخمی لائے گئے ہیں۔
ترجمان کے مطابق شہدا میں کوئی بچہ نہیں، شہداء کی عمریں 20 سے 30 برس کے درمیان ہیں تاہم 4 بچے زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان ایل آر ایچ کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں زیادہ تر جھلسے ہوئے ہیں اور متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔
دوسری جانب ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں مدرسے میں پڑھنے والے 19 بچے زخمی ہوئے۔
ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق دھماکا ٹائم بم کے ذریعے کیا گیا جب کہ دھماکا خیز مواد بیگ میں رکھ کر مدرسے لایا گیا تھا، واقعے کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بہت ہی منظم طریقے سے دھماکا کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
مدرسے میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے عینی شاہد کا کہنا تھا کہ دھماکے کے وقت مدرسے میں ایک ہزار سے 1200 افراد موجود تھے۔
عینی شاہد کے مطابق مدرسے میں دوسرا پیریڈ شروع ہونے والا تھا کہ ہال میں بیٹھے طلبا کے درمیان اچانک دھماکا ہوا۔