موسم سرما کی آمد آمد ہے۔ اس موسم میں مٹر وافر دکھائی دیتے ہیں۔ خوش نما اور خوش ذائقہ مٹر لوگوں کو خاصے پسند ہوتے ہیں، اسی لیے انہیں مختلف کھانوں میں شامل کیا جاتا ہے، تاہم اس کے نئے طبی فوائد سامنے آئے ہیں جو مٹروں کی اہمیت مزید بڑھاتے ہیں۔
مٹروں میں ایسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو بالخصوص موسمِ سرما میں امنیاتی نظام مضبوط بناکر ہمیں موسم سرما کے امراض سے بچاتے ہیں۔
مٹروں میں فائبر، پروٹین، معدنیات، وٹامن، فائٹونیوٹریئنٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ مٹر کھانے سے چار بڑے طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں جو یہ ہیں۔
مٹر کھانے سے خون میں شکر کی مقدار قابو میں رہتی ہے، کیونکہ اس کا گلائسیمک انڈیکس بہت کم ہوتا ہے۔ دوسری جانب مٹروں میں ریشہ (فائبر) بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کو بہتر بناتا ہے اور خون میں شکر کی مقدار قابو میں رکھتا ہے۔
مٹروں میں ہماری جلد کے لیے انتہائی مفید اجزا پائے جاتے ہیں۔ ان میں سب سے اہم وٹامن بی 6، وٹامن سی اور فلیٹ یعنی فولک ایسڈ کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ یہ تینوں اجزا مل کر ناصرف اندرونی جسمانی سوزش (انفلیمیشن) کم کرتے ہیں۔ ان کی بدولت بدن میں فری ریڈیکلز کم بنتے ہیں اور ان کا نقصان بھی کم ہوتا ہے۔ اس طرح جلد کی لچک اور چمک برقرار رہتی ہیں۔
مٹروں میں پروٹین کی بہتات ہوتی ہے اور سبزی جاتی پروٹین کا یہ اہم ترین ماخذ بھی ہے۔ یاد رہے کہ ہم گوشت، انڈوں اور دودھ وغیرہ سے پروٹین حاصل کرتے ہیں۔ لیکن ان غذاؤں سے ہٹ کر مٹر ہمیں بہترین پروٹین فراہم کرتے ہیں۔ اگر آپ صرف سبزیاں کھاتے ہیں تو پروٹین کی کمی مٹروں سے پوری ہوسکتی ہے۔
مٹرکا باقاعدہ استعمال نیاسین نامی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جو مضر کولیسٹرول اور چکنائیوں کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ اس طرح مضر کولیسٹرول کم ہوتا ہے اور مفید کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس طرح کہا جاسکتا ہے کہ مٹرامراضِ قلب اور بلڈ پریشر کے خطرات کو کم کرسکتے ہیں کیونکہ یہ کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔