کراچی: شہر قائد میں پاکستان کی مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ پہلی اے آئی اسکول ٹیچر تمام مضامین میں ماہر ہونے کے ساتھ بچوں کو علم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے۔
مصنوعی ذہانت کی مدد سے تخلیق کردہ روبوٹک ٹیچر مس عینی بچوں کے سوالات کا بروقت جواب دیتی اور قریباً تمام مضامین بڑی مہارت سے پڑھا لیتی ہیں۔
مس عینی پاکستان کی پہلی اے آئی ٹیچر ہیں جو کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی میں واقع نجی اسکول میں مونٹیسوری سے لے کر میٹرک تک کے طلباء کو پڑھاتی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسکول کی وائس پرنسپل صدف بھٹی نے بتایا کہ مس عینی کو متعارف کرانے کا مقصد پاکستان کے تعلیمی نظام میں تبدیلی لانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اب ایک حقیقت بن چکی، جس سے ہمیں تعلیمی شعبے میں فائدہ اٹھانا چاہیے، اگر ہم اس طرح کے اے آئی ٹیچرز سرکاری اسکولوں میں بھی متعارف کرائیں تو تعلیمی معیار کو بہتر کرنے اور دیگر درپیش مسائل حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اسکول کے ہیڈ آف روبوٹکس اینڈ اے آئی ڈپارٹمنٹ حسان صدیقی اور وائس پرنسپل کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں اس روبوٹک ٹیچر کو بنایا گیا ہے۔
ٹیچر حسان صدیقی نے بتایا کہ اس طرح کے روبوٹس کو پاکستان میں تیار کرنا ایک مشکل کام ہے، کیونکہ یہاں روبوٹس یا اے آئی سے متعلق پرزے دستیاب نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اس روبوٹ میں اے آئی کے مختلف ماڈلز شامل کیے ہیں جس کی وجہ سے یہ طلباء کے کسی بھی موضوع سے متعلق سوالات کے جوابات دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
حسان صدیقی نے مزید کہا کہ چونکہ اس روبوٹ کو تیار کرنے کے لیے اس کے پارٹس آسانی سے دستیاب نہیں ہوتے، اس وجہ سے ہمیں کافی محنت کرنا پڑی۔