پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل، بے نامی قبروں کا معاملہ ایک بار پھر اقوامِ متحدہ میں اٹھا دیا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں جبری لاپتہ افراد اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے معاوضوں کی فراہمی پر زور دیا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب صائمہ سلیم نے ورکنگ گروپ کے مکالمے میں بھارتی مظالم بے نقاب کر دیئے۔
نیو یارک میں جبری گمشدگیوں کے بارے میں ورکنگ گروپ کے مکالمے کے دوران پاکستانی مندوب صائمہ سلیم نے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ چند سال کے دوران مقبوضہ وادی میں جبری گمشدہ افراد کی متعدد قبریں ملی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بھارت کے زیرِ تسلط مقبوضہ کشمیر میں جبری گمشدگیوں کے علاوہ تشدد، زیرِ حراست ہلاکتوں، خواتین کی بے حرمتی، غیر قانونی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
صائمہ سلیم نے یہ بھی کہا کہ اب تک کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ قابض بھارتی فورسز نے پہلے متاثرہ افراد کو اٹھایا اور پھر انہیں دورانِ حراست تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کر دیا۔