قومی اداروں کو دو سال میں 10 کھرب سے زائد کا نقصان!

اسلام آباد: وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ دو سال کے دوران سرکاری اداروں کو 10 کھرب 14 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ نے گزشتہ دو سال میں سرکاری اداروں کے خسارے کی تفصیلات پیش کیں۔
وزارت خزانہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ دو سال کے دوران سرکاری اداروں کو 10 کھرب 14 ارب سے زائد کا نقصان ہوا، مالی سال 2017-18 میں پانچ کھرب 63 ارب 28 کروڑ کا نقصان ہوا، 2018/19 میں چار کھرب پچاس ارب 84 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا، تاہم گزشتہ سال سرکاری اداروں کے مجموعی خسارے میں 20 فیصد کمی آئی۔
وزارت خزانہ نے حکومت کی نج کاری فہرست میں شامل اداروں کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 19 ادارے نج کاری فہرست میں شامل ہیں اور 14 سرکاری اداروں کی نج کاری کا عمل جاری ہے۔ ان میں بلوکی پاور پلانٹ، حویلی بہادر شاہ پلانٹ، ایس ایم ای بینک، فرسٹ ویمن بینک، سروس انٹرنیشنل ہوٹل، روز ویلٹ ہوٹل، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن، اسٹیل مل، ہیوی الیکٹرک کمپلیکس، جناح کنونشن اور آئل اینڈ گیس کے ادارے شامل ہیں۔
وزارت خزانہ نے کورونا سے ملکی معیشت کو نقصانات کی تفصیلات بھی ایوان میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا کے باعث جی ڈی پی کی شرح دو فیصد گر گئی اور 2.4 فیصد سے کم ہوکر منفی 0.4 فیصد تک آگئی۔ بجٹ خسارے میں بھی ایک فیصد اضافہ ہوا اور خسارہ 7.5 فیصد کے بجائے 8.1 فیصد رہا۔
پاکستانی برآمدات کے ہدف میں بھی کمی آئی اور ایف بی آر کو ٹیکس ریونیو میں 809 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔
وزارت خزانہ نے اقتصادی اصلاحات کے تحت عالمی مالیاتی اداروں سے لیے گئے قرض کی تفصیلات ایوان میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت نے 10 ارب ڈالر سے زائد کا قرض لیا۔
عالمی بینک سے 21 سرکاری اداروں کے لیے چار ارب گیارہ کروڑ دس لاکھ ڈالر کا قرض لیا گیا۔ ایشیائی ترقیاتی بینک سے تین ارب 66 کروڑ ڈالر، اسلامی ترقیاتی بینک سے ایک ارب 68 کروڑ ڈالر اور ایشین انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ ڈیولپمنٹ بینک سے 80 کروڑ ڈالر قرض لیا۔
وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے لیے گئے قرض پر 4.05 شرح سود ہے، آئی ایم ایف قرض کی واپسی کا عمل 2024 سے شروع ہوگا اور 2032 تک جاری رہے گا، موجودہ حکومت نے ورلڈ بینک سے 21 اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے 22 معاہدے کیے۔ سرکاری اداروں میں اصلاحات کے لیے حکومت نے عالمی مالیاتی اداروں سے 58 معاہدے کیے۔

#Lost#Pakistan