اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر حالات خراب ہوئے تو پاکستان افغان مہاجرین کو قبول کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پاکستان نے مذاکرات کی راہ ہموار کی لیکن کبھی بھی مذاکرات کا حصہ نہیں تھا۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ طالبان پر کبھی ہمارا کنٹرول تھا اور نہ اب ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اگر کسی کیمپ میں شامل ہونے کا دباؤ آیا تو پاکستان کا فیصلہ سب کو پتہ ہے۔
مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب پاکستان مشورہ دیتا تھا تو مداخلت کا الزام لگتا تھا۔ انہوں ںے کہا کہ پاکستان کہتا رہا ہے کہ افغان مسئلے کا حل جنگ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب مشورہ نہیں دے رہا تو کہا جاتا ہے کہ پاکستان کیوں کچھ نہیں کررہا ہے؟
ڈاکٹر معید یوسف نے دعویٰ کیا کہ پاکستان نےامریکہ کو انخلا کا مشورہ دیا تھا۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ 90 کی دہائی کی غلطی دوبارہ کر رہا ہے۔
انہوں ںے کہا کہ امریکہ کا 20 سال کی سرمایہ کاری چھوڑ کرجانا سمجھ سے باہر ہے۔ انہوں ںے کہا کہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ باہمی مفادات کے اصول پر کام کریں گے۔
ڈاکٹر معید یوسف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کسی کیمپ کا حصہ نہیں ہے اور سب سےاچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں ںے واضح کیا کہ اگر کسی کیمپ میں شامل ہونے کا دباؤ آیا تو پاکستان کا فیصلہ سب کو پتہ ہے