پشاور: ہر طرف جہاں مہنگائی کے نشتر کے باعث کٹھن حالات کی خبریں سامنے آرہی ہیں، ایسے میں پاکستان نے میڈیکل کی تاریخ میں بڑا سنگ میل عبور کیا ہے۔
پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ امراض قلب و گردوں کے مریضوں کی بغیر کنٹراسٹ انجکشن انجیو پلاسٹی ممکن بنادی گئی۔
ترجمان پی آئی سی رفعت انجم کے مطابق ڈاکٹرز نے پہلی بار گردوں کے مرض میں مبتلا83 سالہ خاتون مریضہ کو بنا کنٹراسٹ انجکشن کے الٹرا ساؤنڈ کے ذریعے کامیابی سے اسٹنٹ لگادیا۔ انٹروینشل کارڈیالوجسٹ پی آئی سی ڈاکٹر قیصر علیم نے بتایا کہ انجیو گرافی اور اسٹنٹ لگانے کے دوران کنٹراسٹ دوائی کا استعمال لازمی ہوتا ہے۔ ایسے پروسیجرز کے دوران کنٹراسٹ انجکشن سے مریضوں کے گردے فیل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر قیصر علیم نے بتایا کہ گردوں کے پیچیدہ مریضوں کی انجیو گرافی،انجیو پلاسٹی اور بائی پاس کرنے سے ڈاکٹرز اکثر کتراتے ہیں ، تاہم پی آئی سی کے ماہرین ڈاکٹرز پر مشتمل ٹیم نے پہلی بار ملک میں یہ ممکن بنا ڈالا۔