اسلام آباد: معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد میں واضح کمی آئی ،تاہم حکام نے خدشہ ظاہر کیا کہ عیدالاضحی کے موقع پر عوام کی طرف سے بے احتیاطی اور ایس او پیزکی خلاف ورزی کی صورت میں کورونا کیسز پھر بڑھ سکتے ہیں۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو ماہ قبل پاکستان میں کورونا کیسز بہت کم تھے، اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے حکام نے پابندیوں میں نرمی کردی، تاکہ لوگ عیدالفطر کے لیے خریداری کر سکیں، تاہم چند ہی ہفتوں میں اس کے نتائج بھگتنے پڑے اور ہسپتال مریضوں سے بھر گئے۔
وزیراعظم عمران خان نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی متعارف کرائی، جس کے تحت کورونا پھیلاؤ والے علاقوں کو بند کیا گیا، اس ضمن میں وزیر اعظم نے فوج سے معاونت کے لیے کہا۔ پاک فوج کی لاجسٹکس، سیکیورٹی اور سرویلنس میں شمولیت سے کورونا کیسز میں کمی لانے میں مدد ملی۔
کورنا کے خلاف جنگ میں فوج کی شمولیت سے افرادی قوت اور اتھارٹی دونوں کا اضافہ ہوا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فورم پر سول و فوجی حکام باقاعدگی سے اجلاس کرتے ہیں، مقامی لاک ڈاؤنز پر عمل درآمد میں فوجی جوان مدد کرتے ہیں اس کے علاوہ کنٹیکٹ اور ٹریسنگ کی کوششیں بہتر بنانے کے لیے آئی ایس آئی سرویلنس کر رہی ہے۔
گزشتہ چند ہفتوں سے یومیہ اموات اور نئے مریضوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔اس مثبت صورت حال کے باوجود حکام عیدالاضحیٰ کے موقع پر خدشات کا شکار ہیں۔انہیں خوف ہے کہ عوام قربانی کے جانوروں کی خریداری اور انہیں ذبح کرنے کے موقع پر ماسک اور سماجی فاصلے کے اصول کا خیال نہیں رکھیں گے، جس سے کورونا پھیل سکتا ہے۔اس لیے حکومت کی طرف سے سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ عیدالاضحیٰ پر ایس او پیز کی ہر صورت پاسداری کی جائے۔