بھارت میں موبائل گیم کھیلنے سے منع کرنے پر چھوٹی عمر کے بھائی بہن گھر چھوڑ کر بھاگ گئے، پولیس نے دوسرے علاقے پکڑ کر والدین کے حوالے کیا۔
موبائل فون گیم پب جی نے بچوں کی صحت اور اور ان کی بینائی پر انتہائی برے اثر مرتب کئے ہیں، اگرچہ اسمارٹ فونز نے ہماری زندگی کو آسان بنایا ہے لیکن اس کے سنگین نتائج بھی سامنے آ رہے ہے۔
کورونا لاک ڈاؤن کے دوران اسکول میں پڑھنے والے بچوں کی زندگی پر بہت منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، وہ سارا دن گھر میں فارغ بیٹھنے یا موبائل فون پر گیم کھیلنے کے سوا کوئی کام نہیں کرتے۔
یہ بچے مختلف کھیل کھیلنے کے عادی ہوگئے ہیں جس پر اب یہ گھنٹوں گزار رہے ہیں جس کو وجہ سے ان کی بینائی بھی متاثر ہورہی ہے۔
اس حوالے سے رام بن پولیس نے بامنو کیلر سے تعلق رکھنے والے بھائی اور ایک بہن کو حراست میں لیا ہے جو گھر سے فرار ہو کر جا رہے تھے۔
اطلاعات کے مطابق ان دونوں کو پب جی گیم پر اپنا وقت ضائع کرنے پر ان کے والدین نے انہیں ڈانٹا جس کے بعد دونوں اپنے گھر سے ننہیال کے لیے نکل گئے تاہم وہ نانی کے گھر جانے کے بجائے جموں کی جانب نکل گئے۔ رام بن پنہچتے ہی انہیں پولیس نے گرفتار کیا جس کے بعد انہیں گھر والوں کے حوالے کردیا گیا۔
بچوں کی والدہ کا کہنا ہے کہ ہمارا بیٹا رات کے بارہ بجے واش روم میں بیٹھ کر پب جی گیم کھیل رہا تھا جس کے بعد والد نے انہیں ڈانٹا اور ان سے فون بھی چھین لیا، پھر انہوں نے کہا کہ ہم نانی کے ہاں جائیں گے تاہم وہ وہاں کے بجائے جموں کی طرف بھاگنے لگے۔
تاہم پولیس نے انہیں رام بن کے علاقے سے پکڑا اور ہمارے حوالے کر دیا۔ بچون کی والدہ نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ یہ گیم بند ہونا چاہیے تاکہ آئندہ کسی کے ساتھ بھی ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پب جی کھیلنے پر متعدد افسوسناک واقعات رونما ہوچکے ہیں گزشتہ ماہ ایک 13سالہ لڑکے نے پب جی ہگین کے دوران جذبات میں آکر خود کشی کرلی تھی۔