اسلام آباد: بشر پاکستان کے اشتراک سے امن اور ہم آہنگی کے عنوان سے مکالمے کا انعقاد کیا گیا، جس سے دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیر اختر جنجوعہ، بیرسٹر ندا، کاشف ظہیر کمبوہ، توصیف نقوی، تحریم زہرہ اور عبدالقدیر نے خطاب کیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں معنقدہ اس مکالمے میں مختلف اسکالرز اور نوجوان راہ نماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے سے انتہا پسندی کو دور کرنے اور رواداری کو فروغ دینے کے لیے مکالمہ کا آغاز ضروری ہے، نوجوانوں کو چاہیے کہ علم حاصل کریں، سچائی کو سمجھیں اور دشمن کے پراپیگنڈہ کو سمجھنے کی بھرپور کوشیش کریں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پیغام پاکستان کی شکل میں موجود دستاویزات کے مطابق قانون سازی کرکے سماج میں امن اور رواداری کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے، ملک میں انتشار کی فضا کو روکنے کے لیے نوجوانوں کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے، نئی نسل کے لیے ایک ایسا ماحول بنایا جائے، جس میں ایک دوسرے کی رائے کا احترام کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ جدید ریاست کے تصور کے مطابق ہمیں ڈھلنا ہوگا، یہ ملک نظریاتی بنیاد پر حاصل کیا گیا، جہاں سب کو کسی بھی قسم کی تفریق سے مکمل حقوق حاصل ہوں، انہوں نے کہا کہ مذہب کو عوام کی اصلاح کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے، لوگوں کی تربیت ہوگی تو ایک صحت مند اور پرامن معاشرے کا قیام عمل میں لایا جا سکے گا۔