بیجنگ: اگر کوئی بھوتوں اور چڑیلوں سے نہیں ڈرتا تو اسی بے خوفی کے ذریعے وہ صرف ایک دن میں 40 ہزار روپے تک کماسکتا ہے۔
خبروں کے مطابق، چین کی رئیل اسٹیٹ کمپنیاں آسیب زدہ مکانات فروخت کرنے کے لیے معاوضے پر ایسے بے خوف افراد کی خدمات حاصل کرتی ہیں جو وہاں کچھ دن اکیلے گزار کر حلفی بیان دیتے ہیں کہ وہ مکان ’’آسیب سے پاک‘‘ ہیں اور کوئی بھی فرد انہیں گھبرائے بغیر خرید سکتا ہے۔
چین میں بھی کئی مکانات، بنگلے اور اپارٹمنٹس ایسے ہیں جہاں ماضی میں غیر معمولی اموات ہوچکی ہیں، جن کی وجہ سے انہیں آسیب زدہ سمجھا جانے لگا ہے۔
خریدار ایسی جگہوں کو خریدنے سے گریز کرتے ہیں اور ان کی مناسب قیمت نہیں ملتی۔
اس صورتِ حال کا ازالہ کرنے کے لیے رئیل اسٹیٹ اداروں نے معاوضے پر ایسے بے خوف اور پیشہ ور افراد کی خدمات حاصل کرنا شروع کردی ہیں جو وہاں چند دن گزاریں اور واپس آکر یہ بتائیں کہ ان جگہوں پر کوئی بھی رہ سکتا ہے اور وہاں بھوت پریت جیسی کوئی چیز موجود نہیں۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اس حوالے سے اپنی ایک خبر میں بتایا کہ چین میں ’’آسیب زدہ مکانوں کو ٹیسٹ کرنے والوں‘‘ کا کاروبار بہت اچھا چل رہا ہے اور بعض تجربہ کار ’’ماہرین‘‘ اپنی خدمات کا معاوضہ ایک یوآن (قریباً 28 روپے پاکستانی) فی منٹ کے حساب سے وصول کرتے ہیں۔
وہ عموماً ایک مبینہ آسیب زدہ مکان میں 24 گھنٹے اکیلے رہ کر گزارتے ہیں جس کا معاوضہ 1440 یوآن (قریباً 40 ہزار پاکستانی روپے) بنتا ہے۔
اس دوران وہ متعلقہ کمپنی سے ویڈیو کال پر رابطے میں بھی رہتے ہیں اور مکان کے مختلف حصوں میں گھوم پھر کر ثابت کرتے ہیں کہ وہاں بھوت جیسی کوئی چیز نہیں پائی جاتی۔
مکان کو ’’غیر آسیب زدہ‘‘ ثابت کرنے کے بعد رئیل اسٹیٹ اداروں کے لیے اسے زیادہ قیمت پر فروخت کرنا خاصا آسان ہوجاتا ہے اور وہ اپنی خرچ کردہ رقم، منافع کے ساتھ، باآسانی واپس وصول کرلیتے ہیں۔