سعودی عرب کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اومی کرون کا کیس ریکارڈ پر آنے سے مکمل لاک ڈاؤن کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ترجمان سعودی وزارت صحت کے مطابق کورونا کے آغاز پر خدشات بہت زیادہ تھے، ویکسین نہیں تھی، تاہم ابھی تک سعودی عرب میں 22 ملین سے زیادہ افراد نے ویکسین کی دونوں خوراکیں لے لی ہیں۔
سعودی حکام کا وزارت صحت کے توسط سے کہنا ہے کہ سعودی معاشرے میں وائرس سے متعلق مدافعتی نظام بہترین ہے، لوگ حفاظتی تدابیر کی پابندی کریں،پُرہجوم مقامات سے دور رہیں۔
ترجمان سعودی وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ جو لوگ ملک سے باہر جانے کا پروگرام بنا رہے ہوں وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بعد امریکا میں بھی کورونا کی نئی قسم اومی کرون ویرینٹ کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے، رپورٹس کے مطابق متاثرہ شخص جنوبی افریقہ سے 22 نومبر کو امریکا آیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ تمام ممالک پُرسکون رہ کر اومی کرون کے خلاف حقیقی اقدامات کریں