نوبل انعام کے ذکر پر ایک دوست نے پوچھا ہے کہ کیا نوبل انعام حاصل کرنے والے کو کچھ نقد بھی ملتا ہے؟ اور ملتا ہے تو کتنا؟ تو ان کے لیے جواب ہے کہ جی ہاں، نوبل انعام پانے والوں کو گولڈ میڈل کے ساتھ نقد رقم بھی انعام میں ملتی ہے۔ اس سال یہ رقم ایک کروڑ سویڈش کرونا، یعنی (گیارہ لاکھ چالیس ہزار ڈالر) ہوگی۔ انعام کی رقم عام طور پر ہر سال بڑھتی رہتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ اس انعام کے بانی الفریڈ نوبل نے 1895 میں اپنی وصیت میں اپنی 94 فیصد دولت، جو کہ تین کروڑ بارہ لاکھ پچیس ہزار کرونا تھی، سے ایک فنڈ قائم کیا تھا۔ یہ رقم اور اس پر بنک منافع بڑھ رہا ہے اور اسی تناسب سے انعامات بھی بڑھ رہے ہیں۔ اسی سے اندازہ کر لیں کہ 1948ء میں انعام یافتگان کو فی کس 32 ہزار ڈالر ملے تھے، جب کہ 1997ء میں یہی رقم بڑھ کر 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔
الفریڈ نوبل یورپی ملک سویڈن میں پیدا ہوا، لیکن اس نے اپنی زندگی کا بیش تر حصہ روس میں گزارا۔ ڈائنامائٹ الفریڈ نوبل ہی نے ایجاد کیا تھا۔ اس کے علاوہ متعدد دوسری ایجادات کا سہرا بھی اسی کے سر ہے۔ الفریڈ نوبل کے نام 355 پیٹنٹ ہوئے۔ اپنی زمینوں اور ڈائنامائٹ سے کمائی گئی دولت کے باعث 1896ء میں اٹلی میں اپنے انتقال کے وقت نوبل کے اکاؤنٹ میں 90 لاکھ ڈالر کی رقم تھی۔ موت سے قبل اس نے اپنی وصیت میں لکھ دیا تھا کہ اس کی یہ دولت ہر سال ایسے افراد یا اداروں کو انعام کے طور پر دی جائے، جنہوں نے گزشتہ سال کے دوران طبیعیات، کیمیا، طب، ادب اور امن کے میدانوں میں کوئی کارنامہ انجام دیا ہو۔ اس وصیت کے مطابق فوری طور پر ایک فنڈ قائم کر دیا گیا اور الفریڈ نوبل کی وصیت کے مطابق اس فنڈ سے حاصل ہونے والا منافع نوبل انعام کے حق داروں میں تقسیم کیا جانے لگا۔
سنہ 1968ء سے نوبل انعام کے طے کردہ انعامی شعبوں میں معاشیات کا بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نوبل فنڈ کے بورڈ کے 6 ڈائریکٹر ہیں جو دو سال کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں اور ان کا تعلق سویڈن یا ناروے کے علاوہ کسی اور ملک سے نہیں ہو سکتا۔ نوبل انعام دیے جانے کی پہلی تقریب الفریڈ نوبل کی پانچویں برسی کے دن یعنی 10 دسمبر 1901ء کو منعقد کی گئی تھی۔ اس وقت سے یہ تقریب ہر سال اسی تاریخ کو سوئیڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں منعقد ہوتی ہے، البتہ امن کا نوبل انعام ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بادشاہ یا ملکہ کی موجودگی میں دیا جاتا ہے۔ اس انعام کا اعلان بھی نارویجن نوبل کمیٹی کرتی ہے۔ ایسا الفرڈ نوبل کی وصیت کے مطابق کیا جاتا ہے، اس کی وجہ انہوں نے کہیں نہیں لکھی۔ نوبل انعامات 1901 سے دیے جارہے ہیں اور گزشتہ سال تک 962 شخصیات کو 603 انعامات دیے جاچکے ہیں۔
اس سال کا نوبل انعام برائے کیمسٹری دو سائسدانوں کو مشترکہ طور پر دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک سائنس دان کا تعلق برطانیہ جبکہ ایک کا جرمنی سے ہے۔ برطانیہ کے سائنس دان ڈاکٹر ڈیوڈ میک ملن اور جرمنی کے ماہر بینجمن لسٹ نے نامیاتی کیمیا سے متعلق اہم دریافتیں کیں اور دونوں ماہرین کی کاوشوں سے کیمسٹری کے مالیکیول بنانے کے آسان طریقے دریافت ہوئے۔ دونوں ماہرین کی جانب سے مالیکیول بنانے کے آسان طریقے دریافت کرنے سے کیمسٹری کے شعبے میں مختلف کاربانوں کا ایک ساتھ تجربہ کرنے میں بھی مدد ملی۔ نوبل پرائز کی رقم دونوں سائنس دانوں میں برابر تقسیم کی جائے گی۔