اسلام آباد: وفاق نے یکم اکتوبر سے اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور سمیت 8 شہروں میں پابندیاں نرم کردیں۔ اس ضمن میں سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر اسد عمر نے کہا کہ ان ڈور اجتماعات میں 300 اور آؤٹ ڈور میں ایک ہزار افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی، ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے ہفتے میں 7 دن ریسٹورنٹس اور مزارات اوپن ہوں گے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے ڈاکٹر فیصل سلطان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ این سی او سی اجلاس میں ویکسین لگانے کے عمل کا جائزہ لیا گیا، دنیا سمجھ چکی اس وبا سے نکلنے کا طریقہ ویکسی نیشن ہے، بندشوں کا فیصلہ وبا کا پھیلاؤ دیکھ کر کیا جاتا ہے، یکم اکتوبر سے ویکسی نیشن کی بنیاد پر بندشیں لگیں گی، 40 فیصد سے کم ویکسی نیشن والے علاقوں میں بندشیں لگائی جائیں گی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ 8 شہروں کی بندش میں کمی کرنے جارہے ہیں، ان شہروں میں اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ، پشاور، میرپور، مظفرآباد، گلگت اور اسکردو شامل ہیں، اجتماع میں افراد کی تعداد 200 سے 300 کی جارہی ہے، مزارات، سنیما گھر ویکسی نیٹڈ افراد کے لیے کھولے جائیں گے، کورونا سے بچاؤ کا واحد طریقہ ویکسی نیشن ہے، اب تک آٹھ کروڑ افراد ویکسین لگوا چکے، یکم اکتوبر سے ویکسین نہ لگانے والے افراد پر زیادہ پابندیاں لگائی جائیں گی۔