کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس میں فریقین کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔
ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں اور ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونی تھی۔
تاہم ناظم جوکھیو کے ورثا نے عدالت میں حلف نامہ جمع کراتے ہوئے کہا کہ ہماری ملزمان کے ساتھ صلح ہوچکی ہے اور کیس ختم کرنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
عدالت نے کہا کہ ناظم جوکھیو کے قانونی ورثا سے متعلق نادرا اور مختیار کار سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں، جس پر ناظم جوکھیو کی والدہ، بیوہ اور بچوں کی جانب سے حلف نامہ جمع کرایا گیا۔
عدالت نے قانونی ورثا سے متعلق اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ 27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے ضلع ملیر میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو نے الزام عائد کیا تھا کہ پی پی پی کے رکن صوبائی اسمبلی جام اویس سمیت ان کے بڑے بھائی رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم اور ان کے غیر ملکی مہمانوں کو تلور کے شکار سے روکنے پر مقتول کو مبینہ طور پر ٹھٹھہ میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کرکے قتل کیا تھا۔