کراچی: ناظم جوکھیو قتل کیس میں ملیر کورٹ نے ایم پی اے جام اویس سمیت 3 ملزمان کے ریمانڈ میں 16 نومبر تک توسیع کردی۔
تفتیشی افسر نے بتایا ملزمان کے زیر استعمال گاڑی کا ریکارڈ ایکسائز پولیس میں نہیں ملا، اس لیے کسٹم حکام سے رجوع کرلیا ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے کہا کہ کیا یہ کیس دہشت گردی کا بنتا ہے یا نہیں۔ آئی او نے اعلیٰ افسران سے مشورے کے بعد عدالت کو آگاہ کرنے کا کہا۔ فریقین نے پولیس پر جانبداری کا الزام عائد کیا۔ مرکزی ملزم جام اویس کے بڑے بھائی اور ایم این اے جام عبدالکریم سمیت متعدد ملزمان کیس میں مفرور ہیں۔
مقتول ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کی جانب سے جانبداری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، مجھے ہر حال میں انصاف چاہیے۔
دوسری جانب انویسٹی گیشن پولیس نے ابتدائی شواہد جمع کرلیے۔ قتل کے وقت ایم این اے جام کریم اور ایم پی اے جام اویس کی موجودگی کے شواہد پر کام جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے ڈیجیٹل ریکارڈ کیس کا حصہ بنالیا، گواہوں کے بیانات بھی لے لیے۔ ذرائع کے مطابق ایم این اے جام کریم کے سیکریٹری نیاز سالار نے ناظم جوکھیو کو فون کیا۔ نیاز سالار کے فون کے بعد ناظم جوکھیو کی لوکیشن اور قتل کی جگہ پر تفتیش جاری ہے۔ گرفتار ملزمان کے بیانات بھی لے لیے گئے ہیں۔