دبئی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم انصاف چاہتے ہیں اور پہلے بھی کہا کہ سب اللہ پر چھوڑا ہے اب بھی اللہ پر چھوڑتا ہوں۔
نواز شریف نے پاکستان روانگی سے قبل دبئی ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج 4 سال کے بعد پاکستان جارہا ہوں، بہت ہی اچھا ہوتا کہ آج 2017 کے مقابلے میں حالات بہتر ہوتے مگر دکھ کی بات ہے کہ ملک آگے جانے کے بجائے پیچھے چلا گیا، پاکستان میں اضطراب والے حالات ہیں جو پریشان کن ہیں اور حالات ہم نے بگاڑے بھی خود ہی ہیں، اب ٹھیک بھی خود ہی کرنے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ جو ملک آئی ایم ایف کو بھی خدا حافظ کہہ چکا تھا، اب مسائل کا شکار ہے، وہ پاکستان جہاں لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی تھی، علاج کی سہولت موجود تھی کیا وہ پاکستان آج نظر آتا ہے، اگر ہم نے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا تو خود ہونا ہے کسی نے نہیں کرنا، آج ملک پیچھے چلا گیا ہے ملک میں روٹی سستی تھی اور غریب کا بچہ بھی اسکول جاتا تھا، علاج کی مفت سہولتیں میسر تھیں بتائیں وہ پاکستان آج نظر آتا ہے۔
الیکشن سے متعلق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرسکتا ہے اور وہی مجاز ادارہ ہے، الیکشن کمیشن جب کوئی تاریخ دے گا تب ہوں گے، میری ترجیح وہی ہے جو الیکشن کمیشن تاریخ دے گا، آج ایک شفاف الیکشن کمیشن ہے وہ اس معاملے میں بہتر فیصلہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کے لیے تیار ہیں مگر ابھی حلقہ بندیاں ہونی ہیں، مردم شماری کے بعد ایک پراسس ہوتا ہے اس میں وقت لگتا ہے سب الیکشن کمیشن کی نظر میں ہی وہ بہتر فیصلہ کرے گا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں وہ شخص ہوں جس نے جیلیں دیکھی ہیں، میری بیٹی نہ وزیر نہ مشیر تھی پھر بھی پکڑلیا مگر بالآخر اسے کلین چٹ ملی جو ملنی ہی چاہیے تھی، شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو بھی پکڑا گیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پہلے بھی کہا کہ سب اللہ پر چھوڑا ہے اب بھی اللہ پر چھوڑتا ہوں آج سرخرو ہوکر وطن جارہا ہوں، ہم 28 مئی والے ہیں 9 مئی والے نہیں۔