اسلام آباد: شبلی فراز کا کہنا ہے کہ نواز شریف 15 جنوری تک پاکستان کی جیل میں ہوں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہ میڈیا چینلز پر کراچی میں کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیج نشر ہوئی، جس میں دروازہ ٹوٹا ہوا نہیں تھا اور صفدر اطمینان سے پولیس کی حراست میں تھے، مریم صفدر کے حواریوں نے متعدد بار چادر اور چاردیواری کے تحفظ کا ذکر کیا، یہ لوگ بھول گئے کہ انہوں نے اپنے دور میں ماڈل ٹاؤن واقع میں خواتین کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ ان لوگوں کی جانب سے محترمہ بے نظیر بھٹو کی کردار کشی سے سب واقف ہیں، واقعے کے حوالے سے مریم نواز اور سندھ حکومت کے بیانات متضاد ہیں جس سے لگتا ہے کہ بلاول نے شاید ان سے اپنی والدہ کا بدلہ لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے نوازشریف کے خلاف قانونی کارروائی کو روکنے کے لیے ہنگامہ کیا جارہا ہے، اپوزیشن کو ملکی معیشت سے کوئی دلچسپی نہیں، جب کورونا شروع ہوا یہ بغلیں بجارہے تھے، فیٹف کے بل میں ناکامی پر انہوں نے جلسے جلوسوں کا ناٹک شروع کیا، لیکن حکومت کرپشن پر اپوزیشن کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرسکتی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم کا کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے تعلق کیا ہے، سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، انہوں نے گرفتاری کا ڈرامہ رچایا، مزار کی بے حرمتی پر ن لیگ کو معافی مانگی چاہیے تھی، مزار پر نعرے بازی کی گئی اور تقدس پامال کیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں اپوزیشن نے اداروں کو مفلوج کیا، ہمارا بس چلے تو 24 گھنٹے احتساب کی عدالتوں پر کام کریں، ہم صرف کیسز کی سماعت مکمل کرنے کی درخواست کرسکتے ہیں، کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں تباہی مچی ہے، پی ٹی آئی کی حکومت نے کورونا کا بہتر طور پر مقابلہ کیا۔ مہنگائی کے حوالے سے آنے والے چند ہفتوں میں عوام تبدیلی محسوس کریں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نواز شریف 15 جنوری تک پاکستان میں ہوں گے اور جیل جائیں گے، ہم انہیں واپس لائیں گے، حکومت اس سلسلے میں پوری طرح متحرک ہے، عمران خان انہیں نہیں چھوڑیں گے، اس سلسلے میں سفارتی دباؤ ڈالا جارہا ہے اور برطانیہ کے ساتھ سفارتی ذرائع استعمال کیے جارہے ہیں، مریم نواز کہتی ہیں کہ حکومت جنوری میں جائے گی لیکن سال نہیں بتاتیں، حکومت جنوری میں جائے گی لیکن جنوری 2028 میں۔