لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری سمیت مزید ارکان نے بھی استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرادیے۔
پی ڈی ایم کی جانب سے ارکان اسمبلی کو استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرانے کی ہدایت کے بعد لیگی ارکان کی جانب سے استعفے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی ایم پی اے راحیلہ خادم حسین، عنیزہ فاطمہ، عظمیٰ بخاری اور ان کے شوہر سمیع اللہ خان نے بھی اپنے استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرادیے ہیں۔
عنیزہ فاطمہ نے اپنے استعفے میں کہا کہ موجودہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، ملکی مسائل صرف نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت میں ہی حل ہوسکتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے استعفے میں کہا کہ 2018 کا الیکشن انجینئرڈ ہونے کے باوجود (ن) لیگ نے 129 سیٹیں حاصل کیں اور پنجاب میں پی ٹی آئی کے حصے میں 120 سیٹیں آئیں۔
استعفے کے متن میں کہا گیا کہ الیکشن کے بعد ایک سیاسی رہنما کا جہاز حرکت میں آگیا اور پنجاب میں (ن) لیگ کی اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا گیا، غیر آئینی غیر جمہوری اقدام کے باوجود (ن) لیگ کی قیادت نے عمران خان کو موقع دیا لیکن ڈھائی سال بعد پاکستان کا ہر شعبہ زوال پذیر ہے لہٰذا پاکستان اور پنجاب اب مزید تباہی اور بربادی کامتحمل نہیں ہوسکتا، اس ناجائز حکومت کا خاتمہ ہو اور شفاف الیکشن کرائے جائیں۔
اس کے علاوہ رکن قومی اسمبلی چوہدری محمود ورک، ایم پی اے صفدر شاکر، ملک صہیب احمد بھرت، ایم پی اے مظہر قیوم ناہرہ نے بھی اپنے استعفے پارٹی قیادت کو دے دیے ہیں۔
(ن) لیگ پنجاب کے صدررانا ثناء اللہ نے بتایا کہ خرم دستگیر سمیت 20 سے زائد ارکان اسمبلی نے استعفوں کے حوالے سے رابطہ کیا ہے، کچھ ارکان نے استعفے بھجوادیے ہیں، باقی بھجوارہے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے تمام جماعتوں کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل لاہور سے رکن قومی اسمبلی افضل کھوکھر اور رکن صوبائی اسمبلی سیف کھوکھر نے بھی ن لیگی قیادت کو استعفے جمع کرادیے ہیں جب کہ سرگودھا سے ایم این اے رانا منور غوث نے بھی اپنا استعفیٰ پارٹی قیادت کو دے دیا ہے۔