اسلام آباد: مری سے انتہائی افسوس ناک اطلاع موصول ہوئی ہے، جہاں برف باری میں پھنسے 19 سیاح شدید سردی سے ٹھٹھر کر جاں بحق ہوگئے جب کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے فوج اور سول آرمڈ فورسز کو طلب کرلیا ہے۔
ملک کے پُرفضا مقام مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں سیاح پھنس کر رہ گئے جس کے بعد اسلام آباد سے مری جانے والے راستے بند کردیے گئے۔
ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق مری سے ٹریفک میں پھنسی 23 ہزار سے زائد گاڑیاں نکالی جاچکی ہیں لیکن اب بھی سیکڑوں گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کی کہ گاڑیوں میں موجود 16 سے 19 سیاح شدید سردی سے جاں بحق ہوچکے۔ جاں بحق افراد میں پورے پورے خاندان شامل ہیں۔
پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے جب کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سرکاری ریسٹ ہاؤسز اور دفاتر سیاحوں کے لیے کھولنے کی ہدایت کردی ہے۔
مری میں فضائی آپریشن کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔ موسم بہتر ہوتے ہی ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز بھی زیر گردش ہیں جن میں مری میں برف میں پھنسے متعدد سیاحوں کی ہلاکت کا بتایا جارہا ہے۔ گلڈنہ روڈ پر 4 گاڑیوں سے 16 لاشیں ملی ہیں۔ ایک گاڑی میں موجود میاں بیوی اپنے بچوں سمیت ہلاک ہوگئے۔
گاڑی میں اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی نوید اور ان کے اہل خانہ موجود تھے۔ اے ایس آئی تھانہ کوہسار میں تعینات تھے۔ ان کے گاڑی میں ان کے خاندان کے 7 سے 8 افراد سوار تھے۔ تمام افراد برف باری اور سردی میں جان کی بازی ہار گئے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سیاحوں کے بڑی تعداد میں آنے سے راستے بند ہوگئے ہیں، گزشتہ بارہ گھنٹوں سے ہم راستے کھولنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیاہے کہ فوج، سول آرمڈ فورسز ، رینجرز اور ایف سی کی مدد طلب کررہے ہیں تاکہ لوگوں کو نکالاجاسکے۔
انہوں نے کہا کہ مری میں سیاحوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کے باعث شدید سردی میں انہیں خوراک کامسئلہ ہے، میری مری کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ان پھنسے سیاحوں کو گاڑیوں میں کمبل دیں خوراک مہیا کریں۔