لاہور: آئی جی پنجاب انعام غنی نے دعویٰ کیا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس میں ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت مل گیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ موٹروے پر پیش آنے والے واقعے کے کیس میں اب تک بہت اچھا کام ہوا ہے، ہم اس گاؤں تک پہنچ چکے ہیں جہاں سے ملزمان کا تعلق ہے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ 20 ٹیمیں اس پر کام کررہی ہیں اور اس انویسٹی گیشن کو ڈی آئی جی خود دیکھ رہے ہیں، جلد از جلد ملزمان گرفتار ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ خاتون نے ملزمان کی عمر اور کچھ شناخت بھی ظاہر کی ہے، اس وقت ایک بہت اچھا سراغ ملا ہے جو سیدھا ملزمان تک پہنچائے گا لیکن ابھی اسے میڈیا پر نہیں بتایا جا سکتا۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ پورے علاقے کی ووٹر لسٹ اور نادرا کا ریکارڈ لے لیا ہے، ملزمان کی ایج بریکٹ کے لوگوں کو شناخت کیا ہے اور 70 ایسے لوگ ہیں جن کا پہلے سے کرمنل ریکارڈ ہے، ہم ان سب کو چیک کر رہے ہیں اور جیوفینسنگ بھی کرالی گئی ہے جس کی رپورٹ کا انتظار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر موٹروے یا اس کے پاس کوئی واقعہ ہوتا ہے ہم ذمے دار ہیں، ہم خود ملزمان تک پہنچیں گے، اگر اس کیس میں ابھی غلطی ڈھونڈیں گے تو ملزمان بچ جائیں گے اس لیے ظلم کرنے والے ظالموں تک پہنچنا اس وقت ہماری ترجیح ہے۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون کے بچے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، کوشش ہے متاثرین کو جتنی سپورٹ دے سکیں وہ دیں لیکن سب سے اچھا ہوگا جب ملزمان کو پکڑیں گے تب خاتون اور ان کے بچوں کی ذہنی کیفیت بہتر ہوگی لہٰذا اس وقت ہمارا ہدف ملزمان کو پکڑنا ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق دو افراد نے موٹروے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹروے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالا سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو قریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالا واپس جارہی تھیں کہ رنگ روڈ پر گجرپورہ کے نزدیک ان کی کار کا پٹرول ختم ہوگیا۔
کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کررہی تھیں، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹروے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔
جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجرپورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔
ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹروے سے ملحقہ جنگل سے آئے اور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔
خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ خاتون کی طبی ملاحظے کی رپورٹ فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی ہے جب کہ خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔