نئی دہلی: مکیش امبانی نے اپنے ہم وطن کاروباری شخصیت گوتم اڈانی کو ایشیا کے امیر ترین شخص کے اعزاز سے محروم کردیا۔ کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو میں 74 ارب ڈالرز کمی کے بعد گوتم اڈانی کو تنزلی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل جنوری کے اختتام پر گوتم اڈانی دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہوئے تھے اور اب ان سے ایشیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز بھی چھن گیا ہے۔
امریکی جریدے فوربز کے مطابق گوتم اڈانی کی جگہ ان کے حریف مکیش امبانی اب ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یکم فروری کو اڈانی گروپ کے حصص کی قیمت میں مزید کمی آئی، جس کے نتیجے میں گوتم اڈانی کی دولت مزید گھٹ کر 75.1 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی اور وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں15 ویں نمبر پر پہنچ گئے۔
اس کے مقابلے میں ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی 83.6 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے 9 ویں جب کہ ایشیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔
گوتم اڈانی کی دولت میں تیزی سے کمی کی وجہ ایک امریکی شارٹ سیلنگ کمپنی ہندن برگ کی 25 جنوری کو جاری ہونے والی رپورٹ تھی۔
اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اڈانی گروپ دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہے۔
رپورٹ میں گوتم اڈانی کے لیے کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے باز کے الفاظ بھی استعمال کیے گئے تھے۔
آسٹریلیا کے ریگولیٹر ادارے نے کہا تھا کہ اس کی جانب سے الزامات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید تحقیقات کی جائے گی۔
اڈانی گروپ نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا تھا۔
مگر اس تردید سے بھی سرمایہ کاروں کو اطمینان نہیں ہوا اور غیرملکی سرمایہ کاروں نے رپورٹ کے اجرا کے بعد سے اربوں ڈالرز کے حصص فروخت کیے ہیں۔
اس رپورٹ کے اجرا کے بعد سے گوتم اڈانی کی دولت میں 40 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی آئی ہے۔
انہوں نے 2023 کا آغاز 119 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کی حیثیت سے کیا تھا اور ایک ماہ کے اندر وہ تیسرے سے 15 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔